چائے کے طبی فوائد کیا ہیں؟

اسلام آباد (سی این پی )چائے ہماری روز مرہ زندگی میں شامل ہے، کچھ لوگ اسے دن میں ایک بار، کچھ دو بار اور کچھ متعدد بار استعمال کرتے ہیں، کیا آپ نے کبھی سوچا ہےکہ چائے پینے کے طبی فوائد کیا ہیں، آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں

بلڈ پریشر کو بہتر بنا سکتی ہے

چائے کا استعمال ہماری خون کی شریانوں کے کام کرنے کے طریقے کو بہتر بنا سکتا ہے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ نائٹرک آکسائڈ نامی مرکب کی دستیابی میں اضافہ کر کے ایسا کرتا ہے، جو ہماری خون کی شریانوں کے اندرونی عضلات کو آرام دینے میں مدد کرتا ہے، جس سے خون زیادہ آزادانہ طور پر جسم میں بہہ سکتا ہے۔

دل کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے

شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ باقاعدگی سے چائے کا استعمال دل کی بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے، اور ایسا چائے میں موجود پولی فینول مواد کی وجہ سے ہے۔

گلائسیمک ردعمل کو تبدیل کر سکتی ہے

چائے کے پولی فینول ہاضمے کو بہتر اور انسولین کے اخراج کو متحرک کرکے کاربوہائیڈریٹس کے لیے ہمارے جسم کے ردعمل کو منظّم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

سبز چائے اس سلسلے میں سب سے زیادہ مؤثر دکھائی دیتی ہے۔

ذیابیطس کے خطرے کو کم کر سکتی ہے

تحقیق کے مطابق پولی فینولز کا مستقل استعمال ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں کچھ ادویات کی طرح مؤثر ہو سکتا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

بلڈ پریشر کو بہتر بنا سکتی ہے

چائے کا استعمال ہماری خون کی شریانوں کے کام کرنے کے طریقے کو بہتر بنا سکتا ہے اور بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ نائٹرک آکسائڈ نامی مرکب کی دستیابی میں اضافہ کر کے ایسا کرتا ہے، جو ہماری خون کی شریانوں کے اندرونی عضلات کو آرام دینے میں مدد کرتا ہے، جس سے خون زیادہ آزادانہ طور پر جسم میں بہہ سکتا ہے۔

دل کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے

شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ باقاعدگی سے چائے کا استعمال دل کی بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے، اور ایسا چائے میں موجود پولی فینول مواد کی وجہ سے ہے۔

گلائسیمک ردعمل کو تبدیل کر سکتی ہے

چائے کے پولی فینول ہاضمے کو بہتر اور انسولین کے اخراج کو متحرک کرکے کاربوہائیڈریٹس کے لیے ہمارے جسم کے ردعمل کو منظّم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

سبز چائے اس سلسلے میں سب سے زیادہ مؤثر دکھائی دیتی ہے۔

ذیابیطس کے خطرے کو کم کر سکتی ہے

تحقیق کے مطابق پولی فینولز کا مستقل استعمال ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں کچھ ادویات کی طرح مؤثر ہو سکتا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں