پاکستان گرلز گائیڈز ایسوسی ایشن نے عالمی یوم صحت منایا

اسلام آباد (سی این پی )پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن نیشنل ہیڈ کوارٹرز نے 17 اپریل 2024 کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن پاکستان کے تعاون سے ورلڈ ہیلتھ ڈے منایا۔ 150 سے زیادہ گائیڈز (6 سے 16 سال کی عمر ) نے شرکت کی۔ اس دن کا تھیم ’’میری صحت میرا حق‘‘ تھا۔تقریب کے دوران لڑکیوں کو خوشگوار سرگرمیوں اور گیمز کا تجربہ کرنے کا موقع ملا۔اس موقع پر عالمی یوم صحت کی مناسبت سے پینٹنگ مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ مقابلے کا مقصد بچوں کی حوصلہ افزائی کرنا تھا کہ وہ صحت کے مثبت رویوں کو سمجھیں، اور اس علم کو اپنے ساتھیوں میں بھی پھیلائیں۔ پینٹنگ مقابلے کی 2 کیٹیگریز میں 50 گائیڈز نے حصہ لیا۔ پہلی کیٹیگری 6 سے 11 سال کی عمر کے گائیڈز اور دوسری کیٹیگری 11 سے 16 سال کی تھی۔ تقریب کے اختتام پر دونوں کیٹیگریز کے فاتحین کو انعامات دیے گئے۔


مسائل کے حل اور اختراعی سوچ کو فروغ دینے اور لڑکیوں کو الفاظ اور خیالات کے درمیان روابط استوار کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک مباحثے کا مقابلہ بھی منعقد کیا گیا ۔ مقابلے میں 20 گرل گائیڈز نے حصہ لیا۔تقریب کے دوران آنکھوں، کانوں اور بی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) کے حوالے سے ہیلتھ اسکریننگ اسٹالز بھی لگائے گئے۔ لڑکیوں کی صحت سے متعلق اسکریننگ سے بصارت، سماعت اور دیگر عام مسائل کا پتہ لگانے میں مدد ملی جس سےکم عمری میں ہی ممکنہ مسائل کی نشاندہی اور انتظامی حکمت عملیوں پر کے لیے مناسب حوالہ جات میسر آئے ۔


تولیدی صحت، ٹی بی، ملیریا/ڈینگی، اور دماغی صحت/نفسیاتی مدد کے بارے میں آگاہی کے لیے چند سٹال بھی لگائے گئے تھے۔پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر لو و ڈاپینگ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پاکستان گرل گائیڈز ایسوسی ایشن کی نیشنل کمشنر مسز ماریہ معود صابری نے ان کا اور دیگر مہمانوں کا استقبال کیا۔ انہوں نے انہیں تقریب کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ گائیڈ پروگرام صحت کےروز مرہ کے مسائل کو حل کرنے میں مدد دیتا ہے، صفائی کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرتا ہے، اور حفظان صحت کے اچھے طریقوں کو فروغ دیتا ہے جو کہ اچھی صحت کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے مختلف بیماریوں سے آگاہی اور روک تھام کے حوالے سے گائیڈز کے کام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے تیار کردہ صحت سے متعلقہ بیجزکے نصاب کے بارے میں بھی بتایا۔


گائیڈز سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر لوو ڈاپینگ نے آگاہی بڑھانے کے حوالے سے گائیڈز کے کام کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ نوجوان ملک میں صحت کی صورتحال کو بہتر بنانے میں کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کو اب بھی صحت کی بنیادی سہولیات میسر نہیں ہے۔ اس سال کے تھیم کا انتخاب ہر ایک تک ہر جگہ معیاری صحت کی خدمات تک رسائی کے لیے کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی یوم صحت، صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ صحت اور صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں آگاہی فراہم کرتا ہے۔ صحت ہر فرد کی زندگی کا سب سے بنیادی پہلو ہے۔ بچوں کو فلاح و بہبودکے اس کام میں شامل کرنا ان کی آئندہ زندگی کے لیے ایک مضبوط بنیاد کو یقینی بنائے گا۔ وہ بچے جو صحت مند طرز زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہیں ان میں زندگی کا جوش ہوتا ہے جو ان کی بہتر نشوونما میں مدد کرتا ہے اور تمام شعبوں میں سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔
بعد ازاں انہوں نے پینٹنگ ، تقریری مقابلوں اور گیمز کے فاتحین میں انعامات بھی تقسیم کئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں