وزیراعظم عمران خان خود کتنا ٹیکس دیتے ہیں؟ تفصیلات منظر عام پر آ گئیں

اسلام آباد(سی این پی) وزیراعظم عمران خان نے سنہ 1981 سے سنہ 2017 تک مجموعی طور پر 46 لاکھ 92 ہزار روپے کے لگ بھگ ٹیکس جمع کرایا جب کہ اس دوران کچھ سالوں تک انہیں ٹیکس سے استثنی بھی حاصل رہا۔وزیراعظم عمران خان نے اب تک کسی ایک سال میں زیادہ سے زیادہ ٹیکس 18 لاکھ 83 ہزار 33 روپے سنہ2010 میں ادا کیا جب کہ اسی کے اگلے سال یعنی 2011 میں انہوں نے 5 لاکھ 62 ہزار 554 روپے ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرایا۔ان برسوں کے دوران کچھ سال انہوں نے صرف کچھ سو روپے ٹیکس بھی جمع کرایا۔جسٹس قاضی فائز عیسی کے وکیل بابر ستار نے گزشتہ روز عدالت میں کچھ سوالات اٹھاتے ہوئے یہ بتایا کہ ان کے موکل (جسٹس فائز عیسی)کی اہلیہ نے وزیراعظم عمران خان سے بھی زیادہ ٹیکس دیا۔انہوں نے سال 2017 کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نے اس سال صرف ایک لاکھ 3 ہزار 7 سو 63 روپے ٹیکس ادا کیا۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ایسا شخص جو خود بہت کم ٹیکس ادا کرتا ہو وہ دوسروں پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔یاد رہے کہ ایسا ہی سوال جسٹس قاضی فائز عیسی نے سپریم کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی مشاورت سے اپنے خلاف دائر کیے گئے ریفرنس پر صدر مملکت کو لکھے گئے اپنے خط میں بھی اٹھایا تھا۔نجی ٹی وی نے گزشتہ 25 سال کے ٹیکس ریکارڈ کی محتاط طریقے سے جانچ کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ وزیراعظم نے خود بھی اپنے بچوں اور سابقہ بیویوں کے بینک اکائونٹس اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات (بشمول ان سالوں کے جب وہ شادی شدہ اور ان کے ساتھ رہ رہے تھے)ظاہر نہیں کیں۔عمران خان نے 21 جون 1995 کو برطانوی خاتون جمائمہ گولڈ اسمتھ سے شادی کی تھی لیکن 22 جون 2004 میں ان میں علیحدگی ہو گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے سنہ 6 جنوری 2015 کو ریحام خان سے دوسری شادی کا اعلان کیا تھا لیکن صرف چند ہی ماہ بعد 30 اکتوبر 2015 میں دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔وزیراعظم عمران خان نے 18 فروری 2018 کو اپنی موجود اہلیہ بشری مانیکا سے تیسری شادی کا اعلان کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں