سعودی سفیر کا 20 سال سے بچھڑی ماں بیٹی کو ملانے کا عزم

جکارتہ(سی این پی) انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت انڈونیشیا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نے 20 سال سے ایک دوسرے سے جدا ماں بیٹی کوملانے کے لیے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دو عشرے قبل انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے سعودی شوہر کی وفات کے بعد اسے واپس انڈونیشیا جانے پر مجبور کردیا گیا، اس وقت اس کی ایک بیٹی تھی جس کی عمر دو یا تین سال تھیبیٹی کواس کے رشتہ داروں نے اپنے پاس رکھ لیا، جوان ہونے کے بعد لڑکی نے اپنی انڈونیشی ماں کی تلاش شروع کی، اس سلسلے میں سعودی عرب کے انڈونیشیا میں قائم سفارت خانے کی طرف سے بھرپور تعاون کیا گیا اور سعودی بچی کی انڈونیشی ماں کو تلاش کرلیا گیا۔انڈونیشی خاتون نے سعودی سفیرعصام الثقفی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں الثقفی نے انہیں بیٹی سے رابطے کے لیے ایک موبائل فون بھی تحفے میں دیا۔ میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں ماں بیٹی کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت بھی کرائی گئی، اس موقع پر سعودی سفیر نے خاتون کو یقین دلایا کہ سفارت خانہ جلد ہی اس کے سعودی عرب کے سفر کا انتظام کرے گا تاکہ دو عشروں سے بچھڑی ماں بیٹی کو ملنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔بیٹی کی تلاش میں انڈونیشی خاتون نے کئی بار سعودی سفارت خانے سے رابطہ کیا تو سفارت کاروں کی طرف سے اس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا گیا۔سعودی سفیرعصام الثقفی کا کہنا تھا کہ سفارت خانہ انڈونیشی خاتون اور اس کی سعودی بیٹی کی ملاقات کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کررہا ہے، تمام ضروری شرائط اور تقاضے پورے ہونے پر خاتون کے سعودی عرب کے سفر کا انتظام کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں