2004 کے سونامی کو 15 برس بیت گئے

بنکاک (سی این پی)10 سال قبل خوفناک سمندری طوفان سونامی کے باعث ہلاک ہونے والے ہزاروں افراد کی یاد میں ایشیا کے مختلف ممالک میں تقاریب منعقد ہوئی۔قدرتی آفات کی تاریخ میں کئی اندوہناک واقعات ملتے ہیں جو لاتعداد انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنے، انہی اندوناک واقعات میں ایک سنہ 2004 میں آنے والا سمندری طوفان سونامی ہے جس نے انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سمیت کئی ممالک میں تباہی مچائی تھی جس کے نتیجے میں 230000 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔میڈیا رپوٹس کے مطابق اس سلسلے میں بالخصوص انڈونیشیا کے صوبے آچے میں ایک بڑی تقریب منعقد ہوئی، جہاں سونامی لہریں پورے پورے دیہاتوں کو بہا کر لے گئی تھیں، تھائی لینڈ میں بھی کئی مقامات پر یادگاری تقاریب منعقد ہوئیں۔سنہ 2004 میں آنے والی اس قدرتی آفت نے بھارت، سری لنکا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کے کئی علاقوں میں شدید تباہی پھیلائی تھی۔سونامی کے ساتھ آنے والا تیز رفتار سمندری ریلا کئی افراد کو اپنے ساتھ بہا کر لے گیا تھا اور ایسے افراد کی نعشیں بھی دستیاب نہیں ہو سکی تھیں، 2004 میں سمندر طوفان کے باعث لاپتہ ہونے والے افراد کی باقیات آج بھی ساحلی پٹیوں سے برآمد ہورہی ہے۔میڈیا رپوٹس کے مطابق گزشتہ برس بھی کم از کم ایک درجن افراد کی ہڈیاں ساحلی علاقوں سے برآمد ہوئی تھیں۔ میڈیا کے مطابق سونامی کی تیز لہروں کے ساتھ بہہ جانے والے افراد کی باقیات متعدد تعمیراتی منصوبوں کے لیے کھودی جانے والی زمین سے دریافت ہوئی ہیں جن کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ممکن ہوئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں