سعودی عرب، مویشی پالنے والے افراد ہوجائیں ہوشیار

ریاض(سی این پی) سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے جانوروں کی پناہ گاہیں اور افزائشی مراکز قائم کرنے کے لیے متعدد شرائط مقرر کردیں۔میڈیا کے مطابق وزارت ماحولیات کی جانب سے جانوروں کے افزائشی مراکز قائم کرنے کے لیے کئی ضابطے جاری کیے ہیں۔ وزارت نے پابندی لگائی ہے کہ افزائشی مراکز یا جانوروں کی پناہ گاہیں اپنے یہاں آنے والوں جانوروں کا کم از کم 2 سالہ ریکارڈ محفوظ رکھیں۔وزارت ماحولیات نے جانوروں کی عارضی پناہ گاہوں کے لیے بھی خصوصی شرائط مقرر کی ہیں۔عارضی پناہ گاہوں سے مراد وہ مراکز ہیں جہاں جانور 24 گھنٹے تک رکھا جاتا ہے۔ اس کی پہلی شرط یہ ہے کہ ہر جانور کے لیے 2.3 مربع میٹر جگہ مخصوص کی جائے۔ایک شرط یہ ہے کہ جو پابندیاں مستقل پناہ گاہوں یا افزائشی مراکز کے لیے مقرر ہیں وہ عارضی مراکز اور پناہ گاہوں کے لیے بھی ہیں۔وزارت ماحولیات نے پابندی لگائی ہے کہ جانوروں کی پناہ گاہوں یا افزائشی مراکز میں تعینات کیا جانے والا مینیجر جانوروں کی ادویہ کا ماہر ہو۔ اسے کتوں اور بلیوں کی نگرانی کا تجربہ ہو اور اس کے پاس اس کا سرٹیفکیٹ بھی ہونا چاہیئے۔وزارت کی شرائط کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر پناہ گاہ یا افزائشی مراکز میں جانوروں کا طبی معائنہ ضرور کیا جائے۔ مرکز کے مالک کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ پناہ گاہ یا مرکز میں رہنے والے ہر جانور کی بابت اس کے مالک کو رپورٹ پیش کرے،بگران جانوروں کی خوراک اور پانی کی نگرانی کرنے، روزانہ کی بنیاد پر جانوروں کا طبی معائنہ کرنے اور جانوروں کی جسمانی اور ذہنی صحت کا اہتمام کرنے کاپابند ہوگا۔اگر کوئی جانور پناہ گاہ یا مرکز میں موجود دیگر جانوروں کی صحت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہو تو اسے ہنگامی بنیاد پر وہاں سے علیحدہ کردیا جائے۔منیجر کو اس بات کا بھی اختیار ہے کہ وہ متاثرہ جانور کو اس پر رحم کھاتے ہوئے ضرورت پڑنے پر ہلاک کرنے کا فیصلہ صادر کردے۔پناہ گاہ یا افزائشی مرکز میں کسی بھی جانور کو داخل کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ تمام جانور ایک جگہ اکٹھے نہ رکھے جائیں۔ ایک طرح کے جانور کسی ایک باڑے میں رکھے جاسکتے ہیں بشرطیکہ ہر ایک کو مقررہ جگہ فراہم کی جارہی ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں