کابل(سی این پی)کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر سیف اللہ محسود افغانستان میں مارا گیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسے خوست میں نا معلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ میڈیا کے مطابق قاری سیف اللہ محسود کو گولون کیمپ کے باہر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ وہ خودکش جیکٹس اور بم تیار کرنے میں ماہر تھا، پاکستانی سکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث ہونے کے سبب مطلوب تھا، میڈیا کے مطابق محسود گروپ نے سال 2015 میں کراچی میں ہونے والے بس خود کش حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی، اس حملے میں59 افراد مارے گئے تھے۔ سیف اللہ محسود کو 2016 میں امریکی فورسز نے گرفتار کیا تھا اور پھر اسے رہا کر دیا گیا۔
مسافر بس کھائی میں گر گئی، 10 مسافر جاں بحق
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
عمر حمید نئے سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات
پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا، وزیراعظم
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی چیلنج
ہم اپنی آئینی حدود بخوبی جانتے ہیں، آرمی چیف