مسلم دشمن کالے قانون کے خلاف احتجاج نے پورے بھارت کو لپیٹ میں لے لیا

نئی دہلی(سی این پی)بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بنائے گئے کالے قانون کے خلاف احتجاج نے پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، شاہین باغ میں جہاں خواتین کے احتجاج کو ایک ماہ کا عرصہ گزرچکا ہے، وہیں ریاست کرناٹک کے شہر منگلورو میں ایک لاکھ کے قریب افراد کشتیوں کے ذریعے مظاہرے میں شریک ہوئے۔مسلم مخالف شہریت قانون کے خلاف جگہ جگہ احتجاج، وقت گزرنے کے ساتھ مختلف مقامات پر مظاہرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے لگا، دلی کے علاقے شاہین باغ میں مسلم خواتین کا احتجاج مزاحمت کی مثال بن چکا ہے جہاں مظاہرین ایک ماہ سے زائد عرصے سے سراپا احتجاج ہیں، ان خواتین کا جذبہ دیکھ کر ریاست اتر پردیش اور بہار میں بھی خواتین کالے قانون کے خلاف احتجاج کرنے نکل پڑیں۔شاہین باغ میں مسلم خواتین سے اظہار یکجہتی کے لئے بھارتی پنجاب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ سیکڑوں سکھ اظہاریکجہتی کیلئے پہنچے جہاں انہوں نے مظاہرین کیلئیلنگر کا اہتمام کیا۔ ادھربھارتی ریاست کرناٹک کے شہر منگلورو میں ایک لاکھ کے قریب افراد نے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کیا جس میں دور دراز علاقوں سے لوگ کشتیوں پر سفر کر کے پہنچے۔دوسری جانب جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر طلبا پر تشدد کے خلاف احتجاج ہوا جس میں سیکڑوں افراد کے ساتھ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں