واشنگٹن(سی این پی) بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کے سلسلے میں امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے کمشنرز سے کشمیری اور سکھ رہنمائوں نے اہم ملاقات کی ہے۔تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے کمشنرز کے ساتھ کشمیری اور سکھ رہنمائوں نے ملاقات کی، کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ کے رہنمائوں نے کمشنرز کو بھارت میں مظالم سے آگاہ کیا، جب کہ امریکی کمیشن کو بھارت میں شہریت کے نئے قانون پر بریفنگ بھی دی گئی۔امریکی کمیشن کو بھارت میں سکھوں، کشمیریوں اور دیگر اقلیتوں پر جاری مظالم سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، وفد میں سکھ فار جسٹس کے قانونی مشیر گرپتونت سنگھ، چیئر پرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب بھی شریک تھے۔ گرپتونت سنگھ نے کہا کہ بھارت ہندو ریاست بنتے ہوئے اقلیتوں پر ظلم کر رہا ہے، اقلیتوں پر مظالم پر دنیا بھر میں مجرمانہ خاموشی پھیلی ہوئی ہے۔غزالہ حبیب کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کو قید کر رکھا ہے، عالمی ادارے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا فوری نوٹس لیں۔ کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، لوگ جمعے کی نماز بھی مسجدوں میں نہیں پڑھ سکتے، ان پر مسلسل پابندی عائد ہے۔کشمیریوں کو صرف مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھارتی فوج جب چاہے کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر ان کو مار سکتی ہے، یہ اس لیے ہو رہا ہے کہ کشمیر ایک مسلمان اکثریتی علاقہ ہے۔
عاصمہ جہانگیر کانفرنس، جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حامی شخص کا احتجاج
سولر پینل پرفکسڈ ٹیکس کی کوئی سمری حکومت کو نہیں بھیجی، پاور ڈویژن
وزیر اعلیٰ مریم نواز کا صوبے میں صفائی انتظامات پر تحفظات کا اظہار
چیف جسٹس فائز عیسیٰ قاضی کی اہلیہ کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری
وزیراعظم آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچیں گے
سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری معطل
بجلی چوری میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری، مزید 3 ملزمان کو گرفتار
ضمنی انتخابات میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری
آزاد کشمیر پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوؤں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، ، دفتر خارجہ