پچھلی سات دہائیوں سے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں،علی امین خان گنڈاپور

اسلام آباد(سی این پی )وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی جاری ہے اور پچھلی سات دہائیوںسے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، مقبوضہ وادی میں پیلٹ گن سے ہزاروںکشمیریوں کی آنکھوں کو چھلنی کیا گیا ہے۔ وہ پیر کو یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام فاطمہ جناح پارک اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی موجود تھے۔ تقریب میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے واک، ٹیبلو شو اور پوسٹر پینٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی جاری ہے اور پچھلی سات دہائیوںسے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ وادی میں پیلٹ گن سے ہزاروںکشمیریوں کی آنکھوں کو چھلنی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے اور کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کیلئے مقبوضہ وادی میں گذشتہ 6 ماہ سے کرفیو نافذ ہے جس سے کشمیریوں کا معاشی قتل بھی ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیور اور بہادر کشمیری پاکستان سے وابستگی کا بھرپور اظہار کر رہے ہیں اور جدوجہد میں شہید ہونے والے کشمیری شہداکو سبز ہلالی پرچم میں سپرد خاک کر رہے ہیں ۔ علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ کشمیریوں کی پاکستان سے یہ وابستگی ہم سے مطالبہ کرتی ہے کہ ہم بھی اپنے کشمیری بھائیوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کریں اور پوری دنیا میں کشمیریوںکے حقوق کی آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کشمیریوں کے بہترین سفیر ثابت ہوئے ہیں اور حکومت کی کوششوں کے باعث دنیا مودی کے انتہاپسند فاشسٹ ایجنڈے کو پہچان چکی ہے اور اس کو ہٹلر سے تشبہ دے رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کے باعث پوری دنیا میں آج کشمیر کی بات ہو رہی ہے اور یہ مسئلہ بھرپور انداز سے اجاگر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطورانسان، مسلمان اور پاکستانی ہم سب پر فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم کشمیریوں کی بھرپور حمایت کریں۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے تک کشمیریوں کی بھر پور حمایت جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں