ٹڈی دل کی وجہ سے ملکی زرعی معیشت کو800 ارب روپے کے نقصان کا خطرہ

اسلام آباد (سی این پی) ملک کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل کی وجہ سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کے باعث زرعی معیشت کو800 ارب روپے کے نقصان کا خطرہ ہے۔ ٹڈی دل کے باعث دھان، مکئی، گنے، پھلوں ، کپاس، سبزیوں اور چارے کی فصلوں کو شدید نقصان کا خدشہ ہے۔ زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ ٹڈی دل پاکستان، بھارت، ایران، اومان سمیت دیگر کئی ممالک میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے ان ممالک میں1.5 ارب افراد کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ پاکستان میں لائیو سٹاک کا شعبہ بھی متاثر ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائیو سٹاک کا شعبہ زرعی شعبہ کی ویلیو ایڈیشن میں56فیصدجبکہ مجموعی قومی پیداوار میں11فیصد کا حصہ دار ہے۔ لائیو سٹاک کے ماہرین نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں 23.34ملین بھینسیں،22.42ملین گائے،24.24ملین بھیڑیں،0.77ملین اونٹ،49.14ملین بکریاں اور319 ملین پولٹری جانور پالے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کے چارے کی فصلوں پرحملوں کی وجہ سے لائیو سٹاک کے شعبہ کی خوراک کے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ دوسری جانب زرعی و اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹڈی دل کے تدارک کےلئے جامع حکمت عملی کے تحت مزید ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ چاول، مکئی اورگنے سمیت دیگر فصلوں کو تحفظ فراہم کیا جاسکے اورمستقبل میں غذائی عدم تحفظ کے مسائل کو کم سے کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت میں کے 52 اضلاع میں ٹڈی دل کے حملے جاری ہیں جن میں نہ صرف غذائی اجناس پیدا کی جاتی ہیں بلکہ پھلوں اور سبزیوں کی کاشت بھی کی جاتی ہے۔ انہوں نے زوردیا کہ ٹڈی دل پر قابو پانے کےلئے جاری اقدامات میں مزید وسعت اور تیزی لائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں