جاپان، پیدل چلتے ہوئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

ٹوکیو(سی این پی)حکومت جاپان نے اپنے شہریوں کو کسی بھی حادثے سے بچانے کیلئے پیدل چلنے کے دوران موبائل فون کی اسکرین دیکھنے پر پابندی عائد کردی ہے، جس کا اطلاق فی الحال یاماٹو شہر میں ہوگا۔تفصیلات کے مطابق جاپان میں پہلی مرتبہ پیدل چلتے ہوئے موبائل فون کی اسکرین دیکھنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اس پابندی کا اطلاق فی الحال دارالحکومت ٹوکیو کے قریبی شہر یاماٹو میں کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اس نئے قانون کی خلاف ورزی پر جرمانہ یا سزا نہیں ہوگی اور اس کا مقصد چلتے ہوئے موبائل سکرین دیکھنے کے خطرات سے آگاہ کرنا ہے۔یاماٹو کے ریلوے سٹیشن پر اترتے ہی یہ اعلان سنائی دیتا ہے کہ چلتے وقت سمارٹ فون کے استعمال پر پابندی ہے، اپنے فونز اس وقت استعمال کریں جب آپ پیدل نہ چل رہے ہوں۔ریلوے اسٹیشن پر ہر طرف ہدایات درج ہیں جن کے ذریعے اس نئے قانون کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ بینرز پر لکھا ہے کہ سڑک، پارکس یا کسی بھی عوامی مرکز میں پیدل چلتے ہوئے موبائل کی سکرین دیکھنے پر پابندی ہے۔شہریوں کی بڑی تعداد نے اس نئے قانون کی حمایت کی ہے جس میں بڑی عمر کے علاوہ نوجوان بھی شامل ہیں۔ دو لاکھ چالیس ہزار کی آبادی کے اس شہر میں چند لوگ ہی نئے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نظر آئے ہیں۔64سالہ رہائشی کینزو موری نے بتایا کہ اکثر لوگ چہل قدمی کے دوران ارد گرد کے ماحول پر غور کرنے کے بجائے موبائل فون استعمال کر رہے ہوتے ہیں، لوگوں کا خیال ہے کہ وہ موبائل دیکھے بغیر نہیں رہ سکتے اور ان کے لیے دوستوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا ضروری ہے۔یاماٹو کی ایک 17 سالہ شہری اریکا اینا کے خیال میں اس پابندی کے لیے قانون کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے تھی بلکہ لوگوں کو خود ہی احتیاط کرنی چاہیے، پیدل چلتے ہوئے سکرین دیکھنے کی عادت خطرناک ہے۔جاپانی موبائل کمپنی کی تحقیق کے مطابق پیدل چلتے ہوئے موبائل فون دیکھنے والوں میں سے 95 فیصد ایسے افراد ہیں جن کی توجہ سکرین پر مرکوز ہونے کے باعث انہیں سامنے نہیں دکھائی دے رہا ہوتا جس کی وجہ سے حادثات میں اضافے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔تحقیق میں ٹوکیو کے مصروف ترین سٹیشن پر پیدل چلنے والوں کی مثال دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اگر تمام 1500 افراد سڑک پار کرتے ہوئے اپنی موبائل اسکرین دیکھ رہے ہوں تو ان میں سے دو تہائی کسی نہ کسی حادثے کا شکار ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں