پشاور(سی این پی)خیبر پختونخوا میں پولیوکی طرز پر کورونا کے نمونے سیوریج سے لینے کا فیصلہ کرلیا گیا، نمونوں کے تجزیئے اور وائرس سامنے آنے پرمزید علاقوں کو سیل کیا جائیگا۔محکمہ صحت نے بین الاقوامی ماہرین سے رابطے شروع کر دیئے۔ ماہرین کے مطابق کورونا ٹیسٹ منفی ہونے کے باوجود دو ہفتوں تک انسانی فضلے میں موجود رہتا ہے، نمونوں کے تجزیئے پر متعلقہ علاقوں کو مخصوص لاک ڈائون کے تحت سیل کیا جائیگا۔ وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا پلازمہ اور دیگر علاج پر کام جاری ہے، اس حوالے سے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔خیبر پختونخوا میں ڈھائی سو سے زائد علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون نافذ ہے جبکہ پشاور میں چالیس سے زائد علاقوں کو سیل کیا گیا ہے۔ سیوریج میں وائرل لوڈ کو ٹیسٹ کے ذریعے دیکھا جائے گا جس کی مدد سے معلوم کیا جاسکے گا کہ کون سے علاقوں میں کتنا وائرس منتقل ہوا ہے۔
ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا، انوار الحق کاکڑ
سید حسن شاہ بخاری طویل علالت کے بعد وفات پا گئے
پاکستان اور جاپان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں، وزیراعظم
توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، صدر آصف زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی
مہنگائی میں پسے عوام کو بجلی کا جھٹکا لگانے کی تیاری
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس