تہران(سی این پی)ایران نے کورونا وبا کے باوجود امریکی پابندیاں جاری رکھے جانے کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کر دی۔ ایران پر سنہ 2000 میں عائد زیادہ ترپابندیاں سنہ 2006میں نیوکلیئر ڈیل جے سی پی او اے کے بعد اٹھالی گئی تھیں تاہم امریکا نے ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے توانائی اوربینکنگ سمیت مختلف شعبوں میں نئی اور زیادہ سخت پابندیاں عائد کردی ہیں۔بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی میں قرارداد کا مسودہ تیار کرنے پر ایران نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے خلاف خط لکھ دیا ہے۔جس کے بعد ایران نے امریکا کے خلاف عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹادیا ہے تاکہ اقتصادی پابندیاں ختم کرائی جائیں۔ امریکا ایران کی جانب سے تیل کی برآمد ختم کراناچاہتا ہے اس لیے ان ممالک پر بھی پابندیاں عائدکی گئی ہیں جو ایران سے تجارت کرتے ہیں۔ ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے کے دوران ان پابندیوں کے سبب اسے وبا سے نمٹنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کوبھی خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی جے سی پی او اے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ تینوں یورپی ممالک کی جانب سے آئی اے ای اے میں ایران کے خلاف پیش قرار داد منظورکرلی گئی تھی جس میں ایران سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ادارے کومطمئن کرے۔جواد ظریف نے کہا کہ غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا گیا تو ایران بھی متناسب جواب دے گا اس لیے نیوکلیئر ڈیل کو بچایا جائے اور اس پر مکمل عمل کیا جائے۔
بجلی مزید دو روپے 84 پیسے فی یونٹ مہنگی
سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، 6 دہشتگرد جہنم واصل
وزیراعظم سے ازبک وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی تعاون بڑھنے پر تبادلہ خیال
ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فضل چوہدری سے اسلام آباد پولیس حکام کی ملاقات
9مئی کے ناقابل تردید ثبوت موجود، مقدمات منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچے، عطا تارڑ
لاہور، عدالتوں کی منتقلی پر وکلا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ، متعدد گرفتار
9 مئی کی زیادہ تر ویڈیوز پی ٹی آئی نے خود فخریہ انداز میں بنائیں،خواجہ آصف
بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست منظور
9 مئی کو بغیر اجازت ریلی کی اجازت نہیں دی جائے گی: اسلام آباد پولیس
سورج کا پارہ ہائی، شہری گرمی سے بے حال