ریاض(سی این پی) سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ملازمت سے فارغ ہونے والے ملکیوں کی تعداد 1 لاکھ 16 ہزار جبکہ غیرملکیوں کی تعداد 2 لاکھ 84 ہزار ریکارڈ کی گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ شماریات کی نئی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں کتنے مقامی اور غیرمقامی ملازمین کو فارغ کیا گیا اور کتنے افراد کے معاہدے ختم ہوئے۔رپورٹ کے مطابق سال رواں 2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران 53 ہزار سے زیادہ سعودیوں نے استعفے دیے، جبکہ 36 ہزار سے زیادہ سعودیوں کی ملازمت کے معاہدے ختم ہوئے اور 11 ہزار سے زیادہ سعودیوں جن میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں کی ملازمت کے معاہدے قانون محنت کی دفعہ 80 کے تحت منسوخ کیے گئے۔اس طرح مجموعی طور پر ملازمت سے فارغ ہونے والے سعودیوں کی تعداد 1 لاکھ 16 ہزار بنتی ہے۔دوسری جانب اسی مدت کے دوران 2 لاکھ 84 ہزار سے زیادہ غیرملکیوں نے ملازمتیں چھوڑیں، ان میں سے 60 ہزار ایسے ہیں جنہوں نے استعفے دیے۔محکمہ شماریات کی نئی رپورٹ کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں دوسری سہ ماہی کے دوران سعودیوں میں بے روزگاری کی شرح 15.4 فیصد بڑھ گئی ہے، جو پہلے 11.8 فیصد تھی۔علاوہ ازیں پہلی کے مقابلے میں دوسری سہ ماہی کے دوران برسر روزگار افراد کی تعداد میں 0.03 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، ملازمین کی مجموعی تعداد 13.630 ملین ریکارڈ کی گئی جو 2020 کی پہلی سہ ماہی میں 13.635 ملین تھی۔سعودی کارکنوں کی مجموعی تعداد 3.17 ملین تک آگئی جبکہ پہلی سہ ماہی میں ان کی تعداد 3.203 تھی۔
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو، اسلامی نظریاتی کونسل اور یو این ایف پی اے کم عمری کی شادیوں کے صحت پر اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کے تحت کوشاں
صوبوں پر کمزور گروپوں کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور
صدر مملکت آصف زرداری نے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
عمر حمید نئے سیکرٹری الیکشن کمیشن تعینات
پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا، وزیراعظم
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی چیلنج
ہم اپنی آئینی حدود بخوبی جانتے ہیں، آرمی چیف
کراچی،بچوں کو منشیات سے محفوظ رکھنے کیلئے اسکولوں پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ