اسلام آباد (سی این پی)ایجادات کی کمی سے عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات بہتر مقام حاصل نہیں کر سکتیں، گلوبل ویلیو چین کے کاروبار میں بہتر مقام کے حصول کے لئے نئی نئی ایجادات کے فروغ ضرورت ہے۔ ہائی گروتھ فرمز کے قیام سے مینوفیکچرنگ کے شعبہ کی کارکردگی میں3 سے 20 فیصد اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کی فراہمی میں بھی 50 فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے،لاہور سکول آف اکنامکس کے سینٹر فار ریسرچ ان اکنامکس اینڈ بزنس کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کو بہتر مقام دلوانے کے لئے ہائی گروتھ فرمز کے قیام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف صنعتی پیداوار کے فروغ میں مدد ملے گی بلکہ اس سے بے روزگاری کی شرح کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔رپورٹ کے مطابق ملک کے صنعتی شعبہ میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پرتوجہ نہیں دی جاتی جس کے نتیجہ میں پاکستان نئی مصنوعات متعارف نہیں کروا رہا اور ایجادات کی کمی سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان اپنی استعداد کے مطابق مقام حاصل نہیں کرسکا۔رپورٹ کے مطابق صنعتی ترقی اور برآمدات کے فروغ کے لئے ایجادات پر خصوسی توجہ کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبوں کی ترقی ضروری ہے تاکہ ہائی گروتھ فرمز کے قیام سے صنعتی ترقی کے اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیراعظم سے آئی ایم ایف سربراہ کی ملاقات، ایک نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
کیپٹن کرنل شیرخان شہید کےمزار کی تزئین و آرائش مکمل
اسلام آباد پولیس کے14 ڈی ایس پیز کے تقرر اور تبادلے
مالکان کو ورکرز کا تحفظ اور صحت مند ماحول یقینی بنانا چاہیے، وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم مقرر کردیا، نوٹیفکیشن جاری
وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، پاکستان میں جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا
موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو بہت متاثر کیا، 2022ء کے سیلاب نے ملک کو تباہ کردیا، وزیر اعظم
جسٹس بابر ستار کے پاس اس وقت پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ
اغوا ہونے والے جج شاکراللہ مروت کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی ڈیرہ اسمٰعیل خان میں درج
ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 دہشتگرد ہلاک