نئی دہلی(سی این پی) مودی سرکار کے تمام حربے کسانوں کا احتجاج ختم نہ کراسکے، کاشت کار کالے زرعی قوانین کیخلاف ساڑھے چار ماہ سے سراپا احتجاج ہیں، ہریانہ کی مصروف شاہراہ پر دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔
بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے دھرنے جاری، ہریانہ کی مصروف شاہراہ کے ایم پی پر دوسرے روز سیکڑوں افراد جمع ہو گئے جس پر انتظامیہ متبادل راستے بنانے پر مجبور ہو گئی۔کاشت کاروں نے متنازع قوانین کی واپسی تک احتجاج جاری رکھنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار پر دباؤ بڑھانے کے لیے احتجاج کا دائرہ بڑھا رہے ہیں۔کاشتکاروں نے دلی کے اردگرد ٹکری، سنگھو اور غازی پور کے علاوہ بھی دھرنے دینے کا منصوبہ بنا لیا۔ مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے گندم کی منڈیاں سنسان ہیں۔
بجلی مزید دو روپے 84 پیسے فی یونٹ مہنگی
سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، 6 دہشتگرد جہنم واصل
وزیراعظم سے ازبک وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی تعاون بڑھنے پر تبادلہ خیال
ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فضل چوہدری سے اسلام آباد پولیس حکام کی ملاقات
9مئی کے ناقابل تردید ثبوت موجود، مقدمات منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچے، عطا تارڑ
لاہور، عدالتوں کی منتقلی پر وکلا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ، متعدد گرفتار
9 مئی کی زیادہ تر ویڈیوز پی ٹی آئی نے خود فخریہ انداز میں بنائیں،خواجہ آصف
بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست منظور
9 مئی کو بغیر اجازت ریلی کی اجازت نہیں دی جائے گی: اسلام آباد پولیس
سورج کا پارہ ہائی، شہری گرمی سے بے حال