برسلز(سی این پی )یورپی یونین نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب ، باسیج ملیشیا اور پولیس کے آٹھ کمانڈروں اور تین جیلوں پر نومبر 2019 میں مظاہرین کے خلاف خونین کریک ڈائون پر پابندیاں عائد کردیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین کی پابندیوں کی زد میں آنے والے ایرانی عہدے دار اب مغربی ممالک میں سفر نہیں کرسکیں گے اور ان کے یورپی ممالک میں موجود اثاثے منجمد کرلیے جائیں گے۔2013 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ایرانی حکام اور اداروں پرانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پاداش میں یورپی یونین نے پابندیاں عائد کی ہیں۔تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ باسیج تنظیم نے 2019 میں ایران میں مظاہروں کو کچلنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا تھا۔اس کے نتیجے میں ملک بھر میں بہت سے شہروں میں غیرمسلح مظاہرین اور عام شہریوں کی اموات ہوئی تھیں اوروہ بڑی تعداد میں زخمی ہوئے تھے۔یورپی پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں ایران کی طاقتور سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجرجنرل حسین سلامی اور باسیج ملیشیا کے کمانڈر غلام رضا سلیمانی بھی شامل ہیں۔ایرانی حکومت سپاہِ پاسداران انقلاب کے تحت اس ملیشیا ہی کو نظام مخالف احتجاجی مظاہروں کو کچلنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
تاریخ سانحہ 9 مئی کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرے گی،وزیراعظم
پہلی حج پرواز مدینہ منورہ پہنچ گئی
پاکستان 9 مئی کے واقعات پر مٹی پاؤ کا متحمل نہیں ہوسکتا، بلاول بھٹو
بجلی مزید دو روپے 84 پیسے فی یونٹ مہنگی
سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، 6 دہشتگرد جہنم واصل
وزیراعظم سے ازبک وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی تعاون بڑھنے پر تبادلہ خیال
ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فضل چوہدری سے اسلام آباد پولیس حکام کی ملاقات
9مئی کے ناقابل تردید ثبوت موجود، مقدمات منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچے، عطا تارڑ
لاہور، عدالتوں کی منتقلی پر وکلا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ، متعدد گرفتار
9 مئی کی زیادہ تر ویڈیوز پی ٹی آئی نے خود فخریہ انداز میں بنائیں،خواجہ آصف