اسلام آباد(سی این پی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے آزادی مارچ اور دھرنا روکنے کی درخواست کو قبل از وقت قرار دے دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری حافظ احتشام کی جانب سے دائر جے یو آئی (ف)کا آزادی مارچ روکنے کی درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار حافظ احتشام نے کہا کہ فیض آباد دھرنا ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی احتجاج کیلئے ایک جگہ مختص کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ کی درخواست قبل از وقت ہے کیونکہ ابھی تک دھرنے والوں نے اجازت نہیں مانگی، نہ ہی کوئی خلاف ورزی کی، احتجاج کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے مگر اس احتجاج سے دوسرے شہری متاثر نہ ہوں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اس وقت مفروضے پر کوئی فیصلہ نہیں دے سکتے، اگر احتجاج کرنے والے اجازت نہیں لیتے تو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ خود اس معاملے کو دیکھیں گے، اجازت کے بغیر کوئی نہیں آسکتا اور لا اینڈ آرڈر کو دیکھنا بھی حکومت کا کام ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے وکیل کرنے کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی گئی۔یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف)نے حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کررکھا ہے جس کے بعد ملک میں سیاسی گرما گرمی بڑھ گئی ہے۔آزادی مارچ کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کے وفاقی و صوبائی وزرا اور جے یو آئی کے رہنمائوں کے درمیان تندوتیز بیانات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔
تاریخ سانحہ 9 مئی کے کرداروں کو کبھی معاف نہیں کرے گی،وزیراعظم
پہلی حج پرواز مدینہ منورہ پہنچ گئی
پاکستان 9 مئی کے واقعات پر مٹی پاؤ کا متحمل نہیں ہوسکتا، بلاول بھٹو
بجلی مزید دو روپے 84 پیسے فی یونٹ مہنگی
سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، 6 دہشتگرد جہنم واصل
وزیراعظم سے ازبک وزیر خارجہ کی ملاقات، باہمی تعاون بڑھنے پر تبادلہ خیال
ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فضل چوہدری سے اسلام آباد پولیس حکام کی ملاقات
9مئی کے ناقابل تردید ثبوت موجود، مقدمات منطقی انجام تک کیوں نہیں پہنچے، عطا تارڑ
لاہور، عدالتوں کی منتقلی پر وکلا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ، متعدد گرفتار
9 مئی کی زیادہ تر ویڈیوز پی ٹی آئی نے خود فخریہ انداز میں بنائیں،خواجہ آصف