کابل(سی این پی)افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد کا کہنا ہے کہ کوشش ہے افغانستان میں مستحکم حکومت اور نظام آئے تاکہ ٹی ٹی پی، القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروپ نہ پنپ سکیں۔طالبان کی جانب سے کابینہ کے اعلان کے بعد افغانستان میں پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ افغان کابینہ کے ارکان نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں مستحکم حکومت اور نظام آئے تاکہ کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروپ یہاں دوبارہ نہ پنپ سکیں۔منصور احمد نے مزید کہا کہ افغانستان کا سب سے بڑا چیلنج معیشت اور بینکوں کی بحالی ہے، اشیائے ضروریہ کی قلت پوری کرنے کے لیے پاکستان کے 3 جہاز کابل، قندھار اور خوست پہنچ چکے ہیں۔پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ قطر اور ترکی کابل ائیرپورٹ بحال کر رہے ہیں، آنے والے دنوں میں پاکستان سے افغانستان کے لیے کمرشل فلائٹس شروع کرنے کی کوشش ہے، پاکستان پہلا ملک ہے جس کی افغانستان کے ساتھ باقاعدہ فلائٹس ہوتی ہیں اور ہوں گی۔
ویڈ لاک پالیسی جلد از جلد منظور کروائی جائے,خواتین اساتذہ کا سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ
گندم درآمد کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم حکومت کی سمری پر لیا گیا تھا، انوار الحق کاکڑ
سید حسن شاہ بخاری طویل علالت کے بعد وفات پا گئے
پاکستان اور جاپان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں، وزیراعظم
توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، صدر آصف زرداری کیخلاف کارروائی روک دی گئی
مہنگائی میں پسے عوام کو بجلی کا جھٹکا لگانے کی تیاری
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی
9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
سعودی وفد نے پاکستان کی مہمان نوازی کا کھلے دل سے اعتراف کیا، وزیراعظم
جو جج مداخلت دیکھ کر کچھ نہیں کر سکتا وہ گھر بیٹھ جائے، چیف جسٹس