اے آئی جی KP محمد وصال فخرسلطان راجہ کے گھر چوری کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا، کام سے انکار پر ملازم پابند سلاسل

صابرعلی پولیس ٹریننگ کالج سہالہ کا ملازم ہے،کام سے انکار پر 10سال سے گھریلو ملازمت پر تعینات پولیس اہلکار پر چوری کا الزام لگایا گیا

ایف آئی آر وقوعہ کے تین ہفتوں بعد درج کرائی گئی ، ڈی آئی جی کے گھر میں ایک درجن پولیس اہلکار ذاتی ملازمین کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں،ذرائع

تبادلے کی کوشش پرمدعی مقدمہ شرمین سلطان نے صابر کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں،ملزم نے ذہنی تنائو کیوجہ سے خود سوزی کی دھمکی بھی دی

میرٹ پر تفتیش کررہے ہیں کسی کادبائو نہیں، ملزم سات روز سے پولیس ریمانڈ پر ہے تاہم ابھی تک اس نے اعتراف نہیں کیا،تفتیشی افسر تنویر احمدخان

اسلام آباد(سی این پی)ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخوا محمد وصال فخرسلطان راجہ کے گھر چوری کا معاملہ، اہم انکشافات سامنے آگئے، ایف آئی آر کے مطابق اے آئی جی کے گھر چوری کی واردات 15.12.2021 کو ہوئی اور 45 لاکھ روپے مالیت کے زیورات صابر علی نامی ملازم نے چوری کئے،ذرائع کے مطابق تحقیقات میں اہم حقائق سامنے آئے ہیں، صابرعلی پولیس ٹریننگ کالج سہالہ کا کلاس فور ملازم ہے، جبکہ ملزم صابر علی کو ایڈیشنل آئی جی نے 10سال سے زائد عرصے سے گھر میں ملازم رکھا ہواہے، ذرائع نے بتایا کہ صابرعلی ایڈیشنل آئی جی محمد وصال فخر سلطان راجہ کے گھر کام نہیں کرنا چاہتا تھا،صابر علی کوایڈیشنل آئی جی کے پشاورمیں واقع گھر میں کام کرنے کے احکامات جاری کئے تو صابرعلی نے پشاور جانے سے انکار کیا تھااورتبادلے کی درخواست کی تو ایڈیشنل آئی جی کی زوجہ شرمین سلطان نے صابر علی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، صابر علی نے اپنے طور پر تبادلے کی کوشش کی مگر ناکام رہا،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صابر علی سے چوبیس گھنٹے گھر کا کام لیا جاتا تھاجسکی وجہ سے ذہنی تنائو کا شکار تھا اورذہنی تنائو کی وجہ سے اس نے خود سوزی کرنے کی دھمکی دی،جسکے بعد مدعی مقدمہ شرمین سلطان نے صابرعلی کے کام کرنے سے انکار پرچوری کا الزام لگا کر تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کروایا، مدعی مقدمہ کے مطابق صابر علی ولد اللہ دتہ ساکن سہالہ گھریلوملازم کی ڈیوٹی کرتا تھا اور گھر کے کمروں تک صفائی کیلئے آتا جاتا تھا ایف آر کے مطابق شرمین سلطان کا کہنا ہے کہ میرے کمرے کی صفائی صابر علی کے ذمہ تھی، کمرے کی چابی،دراز کی چابی اور زیورات کہاں پڑے ہوتے ہیں صرف اسکو معلوم تھا ،مورخہ 15-12-2021کو تقریبا آٹھ بجے اپنے کمرے میں آئی ڈریسنگ روم کے ٹیبل جس میں میری شادی کے زیورات پڑے تھے دیکھنے پر معلوم ہوا کہ دو برائیڈل گولڈ سیٹ،ایک سیٹ بوزن 16تولہ،دوسرا سیٹ بوزن 12تولہ اور ایک عدد جاپانی ہاراور ایک عدد بریسلیٹ جسکی مالیت پانچ لاکھ روپے ہے غائب تھے،کافی پریشان ہوئی اور شوروواویلا کیا جسکے بعد گھر میں موجود دیگر لوگ آگئے، مجھے یقین تھا کہ میرے دراز سے صابر علی نے اپنے کسی ساتھی کی مدد سے زیورات چوری کرلئے ہیں،دریافت پر پہلے صابر علی نے لیت ولعل سے کام لیااور بعد میں چوری کا اعتراف کیا،جس کے بعد میں نے تھانہ کوہسار میں چوری کی اطلاع دی،اے ایس آئی حنیف نے صابر کو تھانہ کوہسار منتقل کیا جہاں صابر نے زیورات واپسی کا وعدہ کیا مگر اتنے دن گزرنے کے بعد صاف انکاری ہو گیا،ملزم اور اسکے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کی جائے،مدعی مقدمہ ایڈیشنل آئی جی محمد وصال فخر سلطان راجہ کی زوجہ شرمین سلطان کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتارکرلیا اورتفتیش شروع کی بعد ازاں عدالت سے ریمانڈ حاصل کر لیا گیا، واضح رہے کہ ایف آئی آر وقوعہ کے تین ہفتوں بعد درج کرائی گئی ،ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کے گھر میں ایک درجن پولیس اہلکار ذاتی ملازمین کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں،ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ شرمین سلطان ملازمین کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بناتی ہیں،ماضی میں مدعی مقدمہ کے رویے سے تنگ آکر سی پی او آفس کے سامنے پولیس اہلکار نے خود کشی کی کوشش بھی کی تھی،پولیس کے مطابق مقدمہ کی تفتیش جاری ہے، تفتیشی آفیسر اے ایس آئی تنویراحمد خان کا کہنا تھا کہ میرٹ پر تفتیش کررہے ہیں مدعی مقدمہ اور انکے شوہر نے مقدمہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی،اگر ملزم نے چوری کی ہوئی تو جیل جائے گا اگر نہ کی ہوئی تو رہا کر دیا جائے گا،کسی کادبائو نہیں ہے ملزم سات روز سے پولیس ریمانڈ پر ہے ابھی تک اس نے اعتراف نہیں کیا اور نہ ہی چوری کیا گیا سامان برآمد کروایا ہے۔اس حوالے سے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختون خوا محمد وصال فخر سلطان راجہ سے سی این پی ٹیم نے موقف جاننے کے لئے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر انہوں نے ایک بار کال کاٹنے کے بعد دوبارہ فون نہیں اٹھایا جبکہ مدعی مقدمہ شرمین سلطان سے موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا مگر انہوں نے فون بند کر دیا، اس حوالے سے اگر وہ موقف دینا چاہیں تو ادارہ من و عن شائع کرے گا؛

اپنا تبصرہ بھیجیں