ٹیکسلا، ایچ ایم سی سکول کی اساتذہ کامستقلی کیلئے احتجاجی مظاہرہ و دھرنا

دو دہائیوں سے زائد خدمات کے باوجود ریگولرائز نہ کرنا زیادتی ،باربار ٹیسٹ کے نام پر تضحیک آمیز رویہ روا رکھا جاتا ہے
پے اینڈ سروس پروٹیکشن پر فوری عملدرآمد کیا جائے،اساتذہ کاوزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر تعلیم سے فوری نوٹس کا مطالبہ

ٹیکسلا(سی ا ین پی)ایچ ایم سی سکول کی اساتذہ کا مستقلی کے لئے روڈ بلاک کر کے احتجاج،دو دہائیوں سے زائد خدمات کے باوجود ریگولرائز نہ کرنا زیادتی ہے۔باربار ٹیسٹ کے نام پر تضحیک آمیز رویہ روا رکھا جاتا ہے ۔پے اینڈ سروس پروٹیکشن پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔وزیر اعلی پنجاب اور وفاقی وزیر تعلیم سے فوری نوٹس کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق ایچ ایم سی سکول ٹیکسلا کی اساتذہ نے اپنے حقوق کی پامالی،مستقلی اور سہولیات کے فقدان کی خاطر ایچ ایم سی روڈ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔مظاہرین نے سکول انتظامیہ پر زور دیا کہ ہمیں ہمارے حقوق دیئے جائیں پے اینڈ سروس پروٹیکشن پر فوری عملدرآمد کیا جائے دیگر ملازمین کی طرح ہمیں بھی سہولیات دی جائیں اور انتظامیہ کو چاہیئے کہ ہمارے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی خدمات کو ریگولرائز کرے اور صوبائی لیبر قوانین کے تحت تنخواہیں مقرر کرے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب بھی نئی انتظامیہ چارج لیتی ہے ہمیں ہر بار ٹیسٹ کے نام پہ ذلیل کیا جاتا ہے لہذا جب تک سکول ایڈمنسٹریشن ریگولرائزیشن کے احکامات جاری نہیں کرتی ہڑتال ختم نہیں کریں گی، دو دہائیوں سے زائد عرصہ خدمات انجام دینے کے بعد بھی ریگولرائز نہیں کیا جا سکا،انہیںصرف ماہانہ 18,000 روپے دئیے جاتے ہیں جو کہ سراسر زیادتی و نا انصافی ہے حکومت نے تمام محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا لیکن سکول انتظامیہ نے ہمیں یکسر نظرانداز کر دیا جس پر اساتذہ میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں