دہلی(سی این پی )بھارت کی مشہور سماجی رہنما اور عالمی شہرت یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے نے جموں کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بنانے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ارون رائے کا کہنا ہے کہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں رہا یہ ایک تاریخی حقیقت ہے جسے جھٹلایا نہیں جا سکتا اور بھارتی حکومت خود اس بات کو تسلیم کرتی ہے۔ ارون رائے کہتی ہیں کہ برطانیہ سے آزادی کے بعد کشمیر کو ایک ’’کولانائزیشن پاور‘‘ حاصل ہو گئی تھی۔ وہ سول سوسائٹی کی جانب سے منعقد ایک سیمنار سے خطاب کر رہی تھیں۔ واضح رہے کہ بھارت میں نریندر مودی کی حکومت نے 5اگست کو جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے یونین کا حصہ بنایا اور اب کشمیر کا نام بھی بدلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بھارتی حکومت نے جموں اور کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے جس میں ہر حصے کا علحیدہ گورنر ہو گا۔ اس فیصلے بعد اب بھارتی شہری کشمیر میں زمین خرید سکتے ہیں۔ اس سے پہلے کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ تھا جس میں زمین کی خرید و فروخت ممنوع تھی۔
فروری 2024 کے بعد ملک میں آنے والی گندم کی انکوائری جاری ہے،رانا تنویر
سابق نگران وزیراعظم گندم تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیشی کیلئے تیار
پرویز الٰہی کے گھر کو سب جیل قرار دینے کی درخواست منظور
بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے استحکام پیدا ہورہا ہے، وزیر خزانہ
حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی ایکسچینج کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن، 62 کروڑسے زائد رقم برآمد ، 337 گرفتار
پی ٹی آئی نے ججز تقرری کی مجوزہ آئینی ترامیم مسترد کر دیں
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی تقریب حلف برداری ملتوی
بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے 2 پہلو ہیں، مولانا فضل الرحمان
وزیر اعلیٰ پنجاب سے کورین سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور
زہر خورانی سے خاتون سمیت 3 بچیاں جاں بحق