سری نگر(سی این پی) مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 132ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری ہے جس کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموںخطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میںصورتحال بدستور ابتر ہے۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144کے تحت نافذ پابندیوں اور انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث لوگوں خاص طور پر پیشہ ور افراد،طلباء، صحافیوں، ڈاکٹروںاور تاجروں کشمیریوںکو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ محاصرے اور پابندیوں کی وجہ سے محصور کشمیریوں کو غذا، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی کی سخت قلت درپیش ہے۔برف باری اور بارشوں کے بعد بڑھنے والی سردی نے محاصرے کے باعث پہلے سے مشکلات کا شکار کشمیریوں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔ گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے سے جاری محاصرے کے باعث کشمیری سردی کے سخت موسم کیلئے اشیائے ضروریہ بھی ذخیرہ نہیں کر سکے ہیں ۔ مقبوضہ وادی کو بیرونی دنیا سے ملانے والی سری نگر جموں شاہراہ شدید برف باری کے باعث موسم سرما میں اکثر بند رہتی ہے۔
فروری 2024 کے بعد ملک میں آنے والی گندم کی انکوائری جاری ہے،رانا تنویر
سابق نگران وزیراعظم گندم تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیشی کیلئے تیار
پرویز الٰہی کے گھر کو سب جیل قرار دینے کی درخواست منظور
بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے استحکام پیدا ہورہا ہے، وزیر خزانہ
حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی ایکسچینج کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن، 62 کروڑسے زائد رقم برآمد ، 337 گرفتار
پی ٹی آئی نے ججز تقرری کی مجوزہ آئینی ترامیم مسترد کر دیں
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی تقریب حلف برداری ملتوی
بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے 2 پہلو ہیں، مولانا فضل الرحمان
وزیر اعلیٰ پنجاب سے کورین سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور
زہر خورانی سے خاتون سمیت 3 بچیاں جاں بحق