سری نگر(سی این پی)مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 133ویں روزبھی قابض بھارتی فوج کا محاصرے اورپابندیوں کی وجہ سے وادی کشمیراورجموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں اورانٹرنیٹ اورپری پیڈ موبائل فون سروسزمعطل ہیں جسکی وجہ سے کشمیریوں خاص طور پرطلباء، صحافیوں، ڈاکٹروں،تاجروں اوردیگر پیشہ ورافراد کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مسلسل محاصرے اور پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو خوراک،زندگی بچانے والی ادویات اوردیگربنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامناہے۔قابض بھارتی فورسز گھروں میں گھس کرنوجوانوں کوگرفتارکرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کررہی ہیں۔گرفتاری کے بعد نوجوانوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہاہے اوررہا کرنے کے لیے ان کے اہلخانہ سے تاوان طلب کیا جارہا ہے۔تازہ برف باری اور بارشوں کے باعث مقبوضہ وادی کو بیرونی دنیا سے ملانے والی سری نگر جموں شاہراہ بندہوگئی ہے جس سے وادی کشمیر کاباقی دنیا سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیاہے۔
فروری 2024 کے بعد ملک میں آنے والی گندم کی انکوائری جاری ہے،رانا تنویر
سابق نگران وزیراعظم گندم تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیشی کیلئے تیار
پرویز الٰہی کے گھر کو سب جیل قرار دینے کی درخواست منظور
بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے استحکام پیدا ہورہا ہے، وزیر خزانہ
حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی ایکسچینج کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن، 62 کروڑسے زائد رقم برآمد ، 337 گرفتار
پی ٹی آئی نے ججز تقرری کی مجوزہ آئینی ترامیم مسترد کر دیں
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی تقریب حلف برداری ملتوی
بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے 2 پہلو ہیں، مولانا فضل الرحمان
وزیر اعلیٰ پنجاب سے کورین سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور
زہر خورانی سے خاتون سمیت 3 بچیاں جاں بحق