اسلام آباد(سی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کاکہنا ہے کہ رنگ روڈ راولپنڈی کے معاملے میں کسی وزیر یا مشیر کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی احتساب پالیسی واضح ہے، تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں، اب چاہے وہ اپوزیشن کے رہنما ہوں،کابینہ کے رکن، افسر شاہی سے تعلق رکھتے ہوں یا کسی بھی ادارے سے، الزامات لگیں گے تو تحقیقات ہوں گی اور جوابدہی کا اصول لاگو ہو گا، یہی نظام کی تبدیلی ہے جس کا وعدہ تھا۔انہوں نے رنگ روڈ راولپنڈی اسکینڈل سے متعلق کہا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں سابق کمشنر راولپنڈی اور ان کے ساتھ مزید افسران اس اسکینڈل میں شریک تھے، مزید تحقیقات کیلئے معاملہ متعلقہ اداروں کو بھیجا جائے، ابھی تک اس معاملے میں کسی وزیر یا مشیر کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں ہی ہو سکتا تھا کہ اگر الزامات لگیں تو تحقیقات ہوتی ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں میڈیا کے گلے بیٹھ جاتے تھے لیکن مجال ہے کان پر جوں بھی رینگے، یہ ہی نظام میں تبدیلی ہے، حکومتی اہلکاروں کو احتساب کا خوف ہونا چاہیے، طاقتور ترین لوگ بھی قانون سے مبرا نہیں۔دوسری جانب نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی سوچ کے مطابق شہباز شریف کو باہر جانے سے روکا ہے، شہباز شریف پہلے بھی سیاسی فائدہ اٹھانے پاکستان آئے تھے، اس دفعہ نہیں آئیں گے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم نیب سے کہتے ہیں کہ جتنی صلاحیت ہے اتنے ہی کیسز کھولا کریں۔
بھارت سے تعلقات کیلئے کسی کو ذمہ داری نہیں سونپی گئی، ترجمان دفتر خارجہ
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام، نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی کی تنظیم نو کی منظوری دیدی
نواز شریف کی پارٹی کو عوامی سطح پر دوبارہ متحرک کرنے کی ہدایت
نادرا کی جانب سے بغیر سکیورٹی کلیئرنس 3 کروڑ اسمارٹ کارڈز کی خریداری کا انکشاف
پنجاب حکومت کا سموگ کے خاتمے کیلئے ماحولیاتی تحفظ اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی
محکمہ وائلڈ لائف نے سمگل شدہ جنگلی پرندوں کی بڑی کھیپ پکڑ لی
عدالت نے فواد چودھری کو مزید 7 روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
پہلی ایئر ایمبولینس سروس کے لیے تربیتی سیشن کا آغاز
مریم نواز نے یونیفارم پہن کر پولیس کے وقار میں اضافہ کیا، عظمی بخاری