ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور،کیپٹل سمارٹ سٹی کا کمال،سمندر پار پاکستانیوں اور RDAکیلئے الگ نقشوں کا انکشاف

کمال مہارت سے منصوبے کی فروخت کیلئے جہاں کیپٹل سمارٹ سٹی نے محل وقوع کے حوالے سے مبالغہ آرائی سے کام لیا وہیں ڈویلپمنٹ کے حوالے سے نہ صرف عوام کو گمراہ کیا بلکہ الفاظ کی شعبدہ بازی اور مارکیٹنگ اور تشہیر کے ہتھیار کو استعمال کرکے عوام الناس کی جمع پونجی ہتھیائی
آرڈی اے کے نقشے میں چکری روڈ سے مرکزی شاہراہ کے دونوں اطراف کمرشل پلاٹس ،دریائے سل کے بعد رہائشی علاقہ Aبلاک ،فاطمہ جناح جنکشن کے دائیں طرف Bبلاک اور Cبلاک جبکہ بائیں طرف Dبلاک ،سرسید جنکشن کے بائیں طرف E,F,J,K,L,Mاور Nبلاک دکھائے جبکہ دائیں طرف Gاور Hبلاک کو ظاہر کیا
اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بنا ئے گئے نقشے میںچکری روڈ سے مرکزی شاہراہ کے دونوں اطراف اوورسیز پرائم بلاک ، دائیں طرف اوورسیز پرائم بلاک A-B-C-D-E-F-G-Hجبکہ بائیں طرف J-K-L-Mکوظاہر کیا،اوورسیز پرائم بلاک میں 12بلاکس ظاہر کرکے سمندر پارپاکستانیوں سے اربوں روپے لوٹے گئے
اوورسیز پاکستانیوں کو دکھائے جانے والے سہانے سپنوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس منصوبے کی پلاننگ سنگا پور کی ڈیزائننگ کرنے والی معروف تعمیراتی کمپنی سربنا جورونگ(SURBANA JURONG)کر رہی ہے جبکہ لے آئوٹ پلان کے مطابق ٹائون پلانرانفرا ٹیک پاکستان پرائیوٹ لمیٹیڈ کمپنی ہے

راولپنڈی (اشفاق خان مغل )مشہور ضرب المثل ہے کہ ہاتھی کے دانت کھانے کے اوردکھانے کے اور ۔اسی پر فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز پرائیوٹ لمیٹیڈ عمل پیرا ہے ۔فیوچر ڈویلپمنٹ ہو لڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کا آغاز آج سے قریبا تین سال قبل چکری روڈ راولپنڈی سے کیا۔کمال مہارت سے منصوبے کی فروخت کیلئے جہاں کیپٹل سمارٹ سٹی نے محل وقوع کے حوالے سے مبالغہ آرائی سے کام لیا، وہیں ڈویلپمنٹ کے حوالے سے نہ صر ف عوام کو گمراہ کیا بلکہ الفاظ کی شعبدہ بازی ، مارکیٹنگ اور تشہیرکے ہتھیار کو استعمال کرکے عوام الناس کی جمع پونجی ہتھیائی ۔اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ کیپٹل سمارٹ سٹی نے مورخہ 21-09-2019کو لے آئوٹ پلان کی منظوری راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے حاصل کی ،لے آئوٹ پلان کے مطابق 7505کنال پر محیط رقبے میں سے 3471.70کنال اراضی کو رہائشی پلاٹس ،375.53کنال کو کمرشل پلاٹس کیلئے مختص کیا گیا جبکہ عوامی عمارات کیلئے 189.10کنال اراضی ،پارکس اورکھلے مقامات کیلئے 531.64کنال اراضی ،برساتی نالے کیلئے 42.44کنال اراضی ،قبرستان کیلئے 151.07کنال اراضی اور سڑکوں کیلئے 2743.52کنال اراضی مختص کی ،لے آئوٹ پلان کے مطابق 25×45سائز کے 4006،35×65سائز کے 4330،50×90سائز کے 772رہائشی پلاٹ دکھائے گئے جبکہ مختلف سائز کے 1069کمرشل پلاٹ دکھائے گئے ۔آرڈی اے میں جمع کراوئے گئے نقشے کے مطابق پہلا مرکزی گیٹ چکری روڈراولپنڈی پر بنایا گیا ،مرکزی گیٹ سے سوسائٹی کے اند رداخل ہونے والے مرکزی شاہراہ کے دونوں اطراف کمرشل پلاٹس ظاہر کئے ،دریائے سل کے بعد رہائشی علاقہ Aبلاک دکھایا گیا ،فاطمہ جناح جنکشن کے دائیں طرف Bبلاک اور Cبلاک جبکہ بائیں طرف Dبلاک کو ظاہر کیا گیا ،اسکے بعد سرسید جنکشن کے بائیں طرف E,F,J,K,L,Mاور Nبلاک دکھائے گئے ہیں جبکہ دائیں طرف Gاور Hبلاک کو ظاہر کیا گیا ہے ،قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہی نقشہ پر فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز پرائیوٹ لمیٹیڈ نے راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو منظوری کیلئے دیا ،جسکے بعد اس نقشے پر انہیں کام کرنے کی اجازت ملی مگر عجب فراڈ کی غضب داستان یہ ہے کہ فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز نے اپنے منصوبے کیپٹل سمارٹ سٹی کی منظوری تو اس نقشے پر آرڈی اے سے حاصل کی مگر بیرون ملک موجود پاکستانیوں کو الگ نقشہ دکھا کر پیسے بٹورے ۔مارکیٹنگ اور خاص طور پر اوورسیز پاکستانیوں کی جیبیں کاٹنے کیلئے جو نقشہ انہیں دکھایا گیا اس نقشے کے مطابق چکری روڈ پر واقع مرکزی گیٹ سے سوسائٹی کی مرکزی شاہراہ کے دونوں اطراف اوورسیز پرائم بلاک دکھایا گیا ۔شاہراہ کے دائیں طرف اوورسیز پرائم بلاک A-B-C-D-E-F-G-Hکو ظاہر کیا گیا ہے جبکہ بائیں طرف J-K-L-Mدکھائے گئے ہیں ۔اہم انکشاف یہ ہے کہ اوورسیز پرائم بلاک کے اسی نقشے جس میں 12بلاکس ظاہر کرکے سمندر پارپاکستانیوں سے اربوں روپے لوٹے گئے،اہم بات یہ ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو دکھائے جانے والے سہانے سپنوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس منصوبے کی پلاننگ سنگا پور کی ڈیزائننگ کرنے والی معروف تعمیراتی کمپنی سربنا جورونگ(SURBANA JURONG)کر رہی ہے جبکہ لے آئوٹ پلان کے مطابق ٹائون پلانرانفرا ٹیک پاکستان پرائیوٹ لمیٹیڈ کمپنی ہے ۔اس حوالے سے متعلقہ اداروں خاص طور پر آر ڈی اے کی معنی خیز خاموشی سے کئی سوالات جنم لے رہے ہیں یہ بات بھی ظاہر ہوتی ہے کہ نجی سوسائٹیوں کا ریگولیٹر ادارے راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پاس چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام موجود نہیں ہے ۔دوسری جانب حسب معمول کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران سے موقف لینے کیلئے مسلسل رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے جواب نہ دیا ،مارکیٹنگ منیجر شہزاد ملک کے کہنے پرتین روز قبل ای میل بھی کی گئی مگر اسکا جواب تا حال موصول نہ ہوا،فیوچر ڈویلپمنٹ ہولڈنگز یا کیپٹل سمارٹ سٹی کے ذمہ داران اگر موقف دینا چاہیے تو ادارہ من و عن اشاعت کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں