سری نگر(سی این پی)مقبوضہ جموں وکشمیر میں محکمہ سوشل ویلفیئر نے جموں وکشمیر ہائی کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران خواتین کی عصمت دری کے 16اور64 بدسلوکی کے واقعات پیش آئے ہیں۔جبکہ خواتین کی طرف سے تشدد کی 65 کالیں موصول ہوئیں۔پرنسپل سیکرٹری ، محکمہ سوشل ویلفیئر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جنوری تا مارچ ، 2020 کے دوران ، جموں و کشمیر میں گھریلو تشدد کے 81 واقعات درج کئے گئے ہیں۔محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ،ریلیف،بحالی اور تعمیر نوحکومت جموں و کشمیر نے تمام ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والے افراد کے لئے خصوصی طور پر ہر ڈسٹرکٹ کوارینٹائن سینٹر میں 10 بستروں نامزد کریں ۔امیت گپتا ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے ڈپٹی کمشنروں کے ذریعہ گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والے افراد کے محفوظ مقامات کی نشاندہی کرنے والے آرڈر پر عدالت کی توجہ مبذول کروائی۔چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس رجنیش اوسوال کے ڈویژن بینچ نے کہاکہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ 24 مارچ 2020 سے 24 اپریل 2020 تک ایمرجنسی نمبر 181 پر متاثرہ افراد کی طرف سے مجموعی طور پر 1314 کالیں موصول ہوئی ہیں ، جن میں سے 65 خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق ہیں اور ان پر قانونی کاروائی شروع کی گئی ۔باقی 956 کالیں تارکین وطن مزدوروں کی تھیں، جو لاک ڈائون کی وجہ سے پریشانی میں تھے۔
فروری 2024 کے بعد ملک میں آنے والی گندم کی انکوائری جاری ہے،رانا تنویر
سابق نگران وزیراعظم گندم تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیشی کیلئے تیار
پرویز الٰہی کے گھر کو سب جیل قرار دینے کی درخواست منظور
بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے استحکام پیدا ہورہا ہے، وزیر خزانہ
حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی ایکسچینج کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن، 62 کروڑسے زائد رقم برآمد ، 337 گرفتار
پی ٹی آئی نے ججز تقرری کی مجوزہ آئینی ترامیم مسترد کر دیں
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی تقریب حلف برداری ملتوی
بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے 2 پہلو ہیں، مولانا فضل الرحمان
وزیر اعلیٰ پنجاب سے کورین سفیر کی ملاقات، دونوں ممالک کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور
زہر خورانی سے خاتون سمیت 3 بچیاں جاں بحق