عدالتی حکم کے باوجود پنجاب میں پنجابی کو نصاب کا لازمی حصہ نہ بنانے پر پرامن احتجاجی ریلی

لاہور(سی این پی) پنجاب نیشنل موومنٹ کی طرف سے عدالتی حکم کے باوجود پنجاب میں پنجابی کو نصاب کا لازمی حصہ نہ بنانے پر دربار شاہ حسینؒ باغبانپورہ سے لاہور پریس کلب تک ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی.
ریلی میں پنجاب نیشنل موومنٹ کے علاوہ پنجاب لوک لہر ساہیوال، پنجابی پرچار لاہور، پنجاب سیوَک سانجھ راولپنڈی، پنجابی پرچارَک سدھراں سنگت چنیوٹ، پاک برٹش آرٹس چنیوٹ، چَج ادبی پروار جھنگ، بزمِ عابد تمیمی چنیوٹ، پنجابی ادبی پرچار اسلام آباد اور انجمن ترقی پسند مصنفین لاہور سے منسلک پنجابی سیوَکوں کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر سے پنجابی ایکٹوِسٹ، اساتذہ، لکھاریوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی ایکٹوِسٹز نے بھی بڑی تعداد نے شرکت کی.
راولپنڈی سے “پنجاب سیوَک سانجھ” کا ایک بھرپور قافلہ خصوصی طور پر ریلی میں شرکت کیلئے پہنچا.شرکاء نے پنجابی زبان کی ترویج کے حق میں بڑی تعداد میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے. اور پنجابی کے حق میں پرزور نعرے بازی کررہے تھے.ریلی کے اختتام پر لاہور پریس کلب دے سامنے پنجاب نیشنل موومنٹ کے چیئرمین عمار شاہ پنجابی اور “پنجاب سیوَک سانجھ” کے بانی ابوالحسنین وانہ کے علاوہ امریکہ سے آئے پنجابی رہنما شہزاد ناصر، پروفیسر عاصم اسلم، چوہدری غلام نبی چیمہ، ملک مجاہد حسین کھوکھر، ڈاکٹر انصر جمیل، مشتاق گھمن، شازیہ چھینہ ایڈووکیٹ اور دوسرے پنجابی رہنماؤں نے اپنےخطاب میں پنجاب کے لسانی استحصال پر شدید تنقید کی. اور پنجاب میں پنجابی کو اس کا جائز آئینی حق دینے کا مطالبہ کیا.

اپنا تبصرہ بھیجیں