اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کی جدو جہد کو ایک بار پھرقانونی جواز کی فراہمی پر مبنی پاکستانی قرار داد کی منظوری

اقوام متحدہ (سی این پی)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے ان کی جدو جہد کو ایک بار پھرقانونی جواز کی فراہمی پر مبنی پاکستانی قرار داد کی منظوری دے دی ۔پاکستان سمیت 81 ممالک کی سپانسر کردہ قرار داد میں دنیا کے مختلف ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ دوسرے ملکوں اور علاقوں پر قبضے اور وہاں فوجی مداخلت فوری ختم کریں اور جبر امتیازی سلوک اور لوگوں سے بدسلوکی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔قرار داد کے مسودے کی منظوری 193رکنی جنرل اسمبلی کی سماجی، انسانی اور ثقافتی امور سے متعلق تیسری کمیٹی نے گذشتہ ماہ دی تھی۔قرارداد کی منظوری سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ تمام لوگوں کے حقوق بشمول نوآبادیاتی اور غیر ملکی تسلط میں رہنے والوں کا حق خود ارادیت انسانی حقوق کی موثر ضمانت اور بنیادی شرط ہوگا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے قرار داد کی منظوری کے بعد اے پی پی سے گفتگو میں کہا کہ اپنے ناقابل تنسیخ حق حق خودارادیت پر مبنی کشمیریوں کی غیر ملکی تسلط سے آزادی کی جدوجہد کے قانونی جواز کی توثیق اقوام متحدہ کے فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑنے اور ان کے مصائب کو اجاگر کرنے کے عزم کے تحت اٹھائے گئے پاکستان کے اقدامات کا حصہ ہے۔اس سلسلہ میں پاکستان کے دیگر اقدامات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی انتہائی دگرگوں صورتحال، وہاں بڑے پیمانے پر پائی جانے والی بے چینی اور اس پس منظر میں پاکستان کے خلاف ممکنہ بھارتی جارحیت کے خطرات کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کرنا شامل ہیں۔پاکستانی مندوب نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا ملک اپنی اس مہم کو بھرپور انداز میں جاری رکھے گا اور اس حوالہ سے اپنی کوششوں میں تیزی لائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو بتادیا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آٹھ لاکھ اسی ہزار فوجیوں کی تعیناتی، تمام بنیادی انسانی آزادیوں اور حقوق کو سلب کرنا اور مواصلات کے تمام ذرائع کی معطلی سے اس علاقے میں دہشت کا راج قائم کر رکھا ہے۔پاکستان یہ واضح کر چکا ہے کہ پانچ اگست اور اس کے بعد کے بھارتی اقدامات کالعدم ہیں اور ان سے ریاست جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستانی قرار داد کی منظوری سے ایک بار پھر غیر ملکی فوجی مداخلت ، جارحیت اور غاصبانہ قبضے کے اقدامات کی واضح مخالفت کا اظہار کر دیا ہے کیونکہ ان اقدامات کے نتیجہ میں دنیا کے مختلف حصوں میں حق خودارادیت اور دیگر انسانی حقوق غصب کئے جا رہے۔ قرار داد کی منظوری سے جنرل اسمبلی نے لاکھوں مہاجرین اور بے گھر افراد کے درپیش مصائب و آلام کی مذمت کی اور ان کی اپنے گھروں کو بحفاظت اور باوقار انداز میں واپسی کے اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غیر ملکی فوجی مداخلت ، جارحیت اور قبضے کے نتیجہ میں حق خود ارادیت اور دیگر بنیادی انسانی حقوق کی معطلی کی نوٹس لے۔جنرل اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کے حق خود ارادیت کو سلب کرتے ہوئے کسی علاقے پر قبضہ برقرار رکھنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی واضح خلاف ورزی ہے۔غیر ملکی اور نوآبادیاتی قبضے کے خلاف جدوجہد حق خود ارادیت کے زمرے میں آتی ہے اور یہ جدو جہد کرنے والے دستیاب کوئی بھی راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔غیرملکی اور نوآبادیاتی تسلط کے زیر اثر رہنے والوں کو اپنے حق خود ارادیت کے حصول کی جدو جہد میں ہر قسم کی اخلاقی اور مادی مدد حاصل کرنے کا حق ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں