اسلام آباد(سی این پی)ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت کے ٹھوس اقدامات سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، عالمی بینک نے بھی اپنی رپورٹ میں حکومتی اقدامات کو سراہا ہے۔تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ 2019 میں سخت پالیسی اقدامات سے معیشت سست روی کا شکار رہی، توقع ہے 2020 کے اختتام تک معیشت بحالی کی جانب بڑھے گی، حکومت زراعت، صنعت، سروسز سمیت ریئل سیکٹر کی گروتھ کے لیے کوشاں ہے۔ترجمان نے بتایا کہ عالمی بینک نے بھی اپنی رپورٹ میں حکومتی اقدامات کو سراہا ہے، افراط زر میں کمی، روزگار کی فراہمی، گروتھ میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے مطابق اس سال گروتھ ریٹ 2.4 فیصد رہے گی، عالمی بینک کے مطابق گروتھ آئندہ سال 3 اور 2022 تک 3.9 فیصد ہوجائے گی۔انہوں نے بتایا کہ زرعی شعبے کے استحکام کے لیے 287 ارب کے 13 میگا پراجیکٹس منظور کیے گئے، ایگریکلچر کریڈٹ کا حجم نئے سال کے لیے 1350 ارب روپے تک رکھا گیا ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق زرعی قرضے20 فیصد اضافے سے 482 ارب روپے رکھے گئے ہیں، پی ایس ڈی پی مد میں 301 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 72.9 فیصد تک کم ہوچکا ہے، مالیاتی خسارہ1.6 فیصد تک محدود ہوچکا ہے۔
وفاقی دارالحکومت کی مثالی سکیورٹی، چور آئی جی کے گھر کے باہر سے ٹیلی فون کیبلز کاٹ کر لے گئے
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟
چائنہ سی پیک فیز ٹو کے ذریعے زراعت، صنعت اور ایکسپورٹ میں جدت لائے گا،شی یانگ چیانگ
کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر حملے جاری، وزیراعظم کی اسحاق ڈار کو فوری بشکیک پہنچنے کی ہدایت
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی