اسلام آباد (سی این پی )فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر)نے پریس کے بعض حصوں میں چھپنے والی خبرجس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے آٹھ ماہ میں اکٹھے ہونے والے 100ارب کے ریفینڈز تاحال جاری نہیں کئے پر وضاحت کی کہ اینکسچرایچ پر درج شدہ ریفینڈز کے کیسز 37 ارب روپے پر مشتمل ہیں جن میں سے 29.5 ارب کے ریفینڈز جاری کر دئیے گئے ہیں۔ باقی ماندہریفنڈز کے کیسز کو غلط ڈیٹا داخل کرنے کی بنا پر جاری نہیں کیا گیا۔یہ وضاحت ترجمان ایف بی آر نے جاری بیان میں کی ہے ۔اسی طرح ایف بی آر نے ایک اور خبرجس میں کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس جمع کرنے میں دو ہندسی کمی آئی ہے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اندرونی ذرائع سے حاصل کردہ سیلز ٹیکس میں فروری 2020 سے اب تک 32.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سیلز ٹیکس میں مجموعی اضافہ 24 فیصد ہے جو کہ جنوری تک کے 24.6 فیصد شرح نمو کے برابر ہے لہذا اس حوالے سے چھپنے والی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
وفاقی دارالحکومت کی مثالی سکیورٹی، چور آئی جی کے گھر کے باہر سے ٹیلی فون کیبلز کاٹ کر لے گئے
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟
چائنہ سی پیک فیز ٹو کے ذریعے زراعت، صنعت اور ایکسپورٹ میں جدت لائے گا،شی یانگ چیانگ
کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر حملے جاری، وزیراعظم کی اسحاق ڈار کو فوری بشکیک پہنچنے کی ہدایت
برطانوی ہائی کمشنر کی نواز شریف سے ملاقات، دو طرفہ تعاون میں اضافے پر بات چیت
این سی ایچ آر کو A-اسٹیٹس ایکریڈیشن دیدی گئی پاکستا ن کا خیر مقدم
بشکیک میں پاکستانی طلبا کی صورتحال پر وزیاعظم کا کرغستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ
وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
اےاین ایف کی کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد، 7 گرفتار
پاکستانی طلبا پر تشدد، کرغستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی