اسلام آباد ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں کے تعین کا اختیار پیرا کو دیدیا

اسلام آباد(سی این پی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں کے تعین کا اختیار پیرا کو دیتے ہوئے فیسوں میں اضافے سے روک دیا۔جمعہ 28 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے نجی اسکولز اور طلبہ کے والدین کی 13 درخواستوں کا فیصلہ سنایا۔عدالت نے ہدایت کی کہ پیرا نجی اسکول کی فیسوں کے تعین کیلئے سپریم کورٹ کے فیصلے سے رہنمائی لے۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ پیرا رولز نہ بننے کے باوجود اس کا بطور ریگولیٹر کردار ہے اور پیرا نے ہی بطور ریگولیٹر فیصلہ کرنا ہے۔ بچوں کو اسکول سے نکالنے کا معاملہ بھی جلد حل کریں۔پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا)کی جانب سے راشد حنیف ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے نجی اسکولوں میں 3 لاکھ 25 ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں۔ڈاکٹر عظمی قاضی کے بچوں کو اسکول سے نکالنے کیخلاف درخواست پر بھی فیصلہ جاری کیا گیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ پیرا اسکول انتظامیہ اور بچوں کے والدین کو سن کر دو ہفتے میں فیصلہ کرے۔درخواست گزار کے مطابق فیسوں کا معاملہ اٹھانے پر انتقامی کارروائی کے طور پر بچوں کو نکالا گیا تھا۔واضح رہے کہ پیرا نے نجی تعلیمی اداروں کو خط لکھ کر فیسوں کے تعین کیلئے تفصیلات مانگی تھیں جس پر پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے پیرا کے خط کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ نجی اسکولوں کا موقف تھا کہ پیرا ہماری فیسوں کا تعین کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں