کروناوائرس، مسقط میں معمولات زندگی بحالی کی طرف گامزن

مسقط(سی این پی)عمان کے دارالحکومت میں معمولات زندگی بحالی کی طرف گامزن ہوگئی، سرکاری اور نجی ملازمین نے گھروں کے بجائے دفاتر سے کام کرنا شروع کردیا ہے۔میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مسقط میں لاک ڈائون کے خاتمے کے بعد آہستہ آہستہ روز مرہ کے معاملات اپنی پرانی شکل اختیار کررہے ہیں۔ تقریبا 50 فیصد ملازمین دفاتر سے کام کا آغاز کرچکے ہیں۔عمان کی سپریم کمیٹی نے حالیہ اجلاس میں مسقط میں لاک ڈائون کے خاتمے کا اعلان کیا اور اس بات پر زور دیا تھا کہ تقریبا 50 فیصد ملازمین کی دفاتر میں حاضری یقینی بنائی جائے جس پر اب عمل شروع ہوچکا ہے۔تاہم مسقط کے علاقے ولایت آف مترہ میں لاک ڈائون کے خاتمے کا اطلاق نہیں ہوا ہے۔عمان حکومت نے ملک میں کرونا وائرس سے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے تناظر میں تاکید کی ہے کہ عام افراد اور پورا معاشرہ وائرس سے بچائو کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری ادا کریں، مہلک وائرس کو پھیلنے اور لگنے سے روکنے کے لیے مقرر تدابیر کی پابندی کریں۔یاد رہے کہ 27 مئی کو عمان کی اعلی سپریم کمیٹی نے وزیر داخلہ حمودد بن فیصل البوسعیدی کی صدارت میں اجلاس کرکے کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور و خوض کیا گیا تھا۔اجلاس میں کمیٹی کے تمام ارکان شریک ہوئے، جس میں وبا کی تازہ صورتحال، اس سے بچنے کے لیے مقرر اقدامات، وائرس پھیلنے سے روکنے کے طور طریقوں اور وبا سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانے کی تدابیر پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور ہدایت کی گئی تھی کہ 31 مئی سے کم از کم 50 فیصد سرکاری ملازمین کی دفاتر واپسی کو یقینی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں