اوٹاوہ(سی این پی)آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے پیمانے پر منظم سائبر حملے کیے جارہے ہیں۔آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن کے مطابق ریاستی سطح پر جاری منظم سائبر حملوں میں حکومت اور اداروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، سائبر حملے وسیع پیمانے پر ہیں جس میں تمام سرکاری اداروں کو نشانے پر لیا گیا جب کہ لازمی سروسز اور بزنس کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔آسٹریلوی وزیراعظم نے سائبر حملوں پر فوری طور پر کسی حکومت کی طرف اشارہ نہیں کیا۔اسکاٹ موریسن نے کہا کہ حملوں میں بڑے پیمانے پر ذاتی ڈیٹا کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے تاہم سائبر حملے کئی ماہ پہلے ہوئے جو اب مزید بڑھ رہے ہیں۔آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی طرف سے عوام کو آگاہ کرنے کا مقصد آگہی فراہم کرنا اور اپنے کاروبار کے دفاع کو بہتر کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی منفی سرگرمیاں عالمی سطح پر دیکھی جارہی ہیں لہذا یہ آسٹریلیا کے لیے کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔اسکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ حکام نے نشاندہی کی ہے یہ ایک ریاستی ہیک کی طرح ہے کیونکہ حملوں کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔دوسری جانب سائبر حملوں پر سائبر انٹیلی جنس ماہرین نے چین کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چین ایسی ریاستوں میں سے ایک ہے جو روس، ایران اور شمالی کوریا کے ساتھ مل کر اس طرح کے حملوں کی صلاحیت رکھتا ہے۔
وزیراعظم سے آئی ایم ایف سربراہ کی ملاقات، ایک نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
کیپٹن کرنل شیرخان شہید کےمزار کی تزئین و آرائش مکمل
اسلام آباد پولیس کے14 ڈی ایس پیز کے تقرر اور تبادلے
مالکان کو ورکرز کا تحفظ اور صحت مند ماحول یقینی بنانا چاہیے، وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعظم نے اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم مقرر کردیا، نوٹیفکیشن جاری
وزیراعظم کی صدر اسلامی ترقیاتی بینک سے ملاقات، پاکستان میں جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا
موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو بہت متاثر کیا، 2022ء کے سیلاب نے ملک کو تباہ کردیا، وزیر اعظم
جسٹس بابر ستار کے پاس اس وقت پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ
اغوا ہونے والے جج شاکراللہ مروت کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی ڈیرہ اسمٰعیل خان میں درج
ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 دہشتگرد ہلاک