ہماری تحریک مبنی بر حق،اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے،عبدالرئوف

سری نگر(سی این پی) شمالی کشمیر میں جے کے سالویشن موومنٹ کے سینئر اراکین اورعہدیداروں کا ایک اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں شرکاء اجلاس نے متفقہ طورپر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت، پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوام کے درمیان بات چیت کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے شروعات کا آغاز کیا جانا چاہئے۔اجلاس میں عبدالرئوف، جاوید احمد، فاروق احمد، عبدالقیوم، جاوید احمد بٹ، فدا حسن، ریان احمد، بشیر احمد اور مشتاق احمد نے شرکت کی۔مقبوضہ ریاست کے قریہ قریہ میں مسلسل خونریزی، محاصرے اور تلاشی مہم، رات کے چھاپوں اور گرفتاریوں پر غم و غصے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ جموں کشمیر کے پائیدار سیاسی تصفیہ کے لئے آگے بڑھنا ہی مسئلہ کا واحد حل ہے۔میڈیا کے لئے جاری کردہ بیان میں پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور پُرامن ذرائع سے اس دیرینہ مسئلہ کے حل کے لئے کوشاں ہیں ۔دو گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی پارٹی رہنماؤں کی مٹینگ میں کہا گیا کہ حالیہ ایام میں دونوں ملکوں کی جانب سے کچھ مثبت اشارے مل رہے ہیں اور ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی پیش رفت کے بارے میں پرامید ہیں۔رہنماؤں نے پاک بھارت قیادت پر زور دیا کہ وہ کشمیرکی قیادت کو مذاکرات میں شامل کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مغلوب و معتوب ہیں اور ہمیں جانگسل اور ہنگامہ خیز صورت حال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رئوف احمد نے شرکاء سے کہا کہ وہ زمینی سطح پر کام کرکے عوام سے اپنا رابطہ مضبوط کریں اور گٹھن بھری صورت حال اور اذیت کی گھڑیوں میں لوگوں کی اعانت و تسلی و تشفی کریں.
پارٹی ترجمان کے بیان کے مطابق اجلاس میں ” رواں حق خودارادیت کی تحریک” سے متعلق موجودہ سیاسی صورت حال پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔رئوف خان نے خبردار کیا کہ اس تنازع کے بنیادی تین فریقوں میں سے کوئی بھی کشمیر مسئلہ کی وجہ سے ابھررہے خطرے اور ناخوشگوار نتائج سے بچنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔رئوف احمد خان نے کہا کہ ہماری تحریک مبنی بر حق ہے جسے اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے اور اکتوبر 1947 سے کشمیر کے عوام کی بھاری اکثریت نے اس کی تائید کی ہے۔انہوں نے ریاست کے آزادی کے لئے سیاسی کوششیں کرنے والے لوگوں اور قائدین پر زور دیا کہ وہ بھارت کی فوجی طاقت کے قطع نظر چوکسی کا مظاہرہ کریں اور ثابت قدمی اور نظم و ضبط کے ساتھ رہیں تاکہ ہم مزاحمتی تحریک کے مقدس مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچا سکیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں