کووڈ 19 سے لڑنے کے لیے دوا کی تیاری پر کام شروع

نیویارک(سی این پی)امریکی فارما سیوٹیکل کمپنی فائزر کی کرونا ویکسین دنیا بھر میں استعمال کی جارہی ہے، فائزر نے اب کووڈ 19 سے لڑنے کے لیے دوا کی تیاری پر بھی کام شروع کردیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی فارما سیوٹیکل کمپنی فائزر کووڈ 19 کی بیماری کے علاج کے لیے دوا کی تیاری پر کام کر رہی ہے، فائزر کی گولی کی شکل میں اس دوا کے پہلے مرحلے کا کلینیکل ٹرائل بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں جاری ہے۔یہ دوا وائرس کے ایک مخصوص انزائمے کو ہدف بنائے گا جو انسانی خلیات میں وائرس کی نقول بنانے کا کام کرتا ہے۔ فائزر کو توقع ہے کہ یہ گولی بیماری ظاہر ہوتے ہی اس کے خلاف مقابلہ کرسکے گی۔فائزر کے چیف سائنٹیفک آفیسر اور ورلڈ وائیڈ ریسرچ، ڈویلپمنٹ اینڈ میڈیکل شعبے کے صدر مائیکل ڈولسٹن نے ایک بیان میں بتایا کہ کووڈ 19 کی وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسین کے ذریععے اس کی روک تھام اور وائرس کے شکار افراد کے لیے علاج دونوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سارس کووڈ 2 جس طرح اپنی شکل بدل رہا ہے اور عالمی سطح پر کووڈ کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اس کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہوتا ہے کہ ابھی اور وبا کے بعد علاج تک رسائی بہت اہم ہے۔مائیکل ڈولسٹن کے مطابق مذکورہ دوا منہ کے ذریعے کی جانے والی تھراپی ثابت ہوگی جو بیماری کی پہلی علامت کے ساتھ ہی تجویز کی جاسکے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس تھراپی کے باعث مریضوں کو اسپتال میں داخلے یا آئی سی یو میں زیرعلاج رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی، اس کے ساتھ ساتھ فائزر کی جانب سے اسپتال میں زیر علاج مریضوں کے لیے علاج کے لیے بھی نوول ٹریٹمنٹ انٹرا وینوس اینٹی وائرل پر بھی کام کیا جارہا ہے۔مائیکل ڈولسٹن کے مطابق ان دونوں سے ان مقامات پر مریضوں کا علاج ہوسکے گا جہاں کیسز موجود ہوں گے۔یہ دوا براہ راست وائرل ذرات بننے کی روک تھام کرنے والی گولی ہے، اگر وائرس اپنی نقول بنا نہیں سکے گا تو بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے گا اور نقصان نہیں ہوگا۔اب تک تجربات میں کووڈ 19 اور دیگر کرونا وائرسز کے خلاف اس کے مؤثر ثابت ہونے پر بھی ابھی تک یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ یہ انسانوں میں محفوظ اور مؤثر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں