سمندری طوفان بھارتی ریاست گجرات کے ساحلوں سے ٹکراگیا

نئی دہلی(سی این پی) تیز ہوائوں کے ساتھ تباہ کن سمندری طوفان مغربی بھارت کے ساحل سے ٹکرا گیا جس کے اثرات نے کورونا وائرس کی وبا کے خلاف ملک کے ردعمل کو متاثر کردیا’ ہفتے کے آخر میں اور پیر کے روز تیز بارش اور ہوائوں سے ریاست گجرات میں18 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔بھارتی محکمہ محکمہ موسمیات نے ٹوئٹ کیا کہ تائوتے گجرات کے ساحل کے قریب ہے اور اس کے زمین سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور اگلے دو گھنٹوں تک جاری رہے گاانہوں نے کہا کہ سائیکلون نظام کی وجہ سے 155 سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں انہوں نے گجرات کے ساحلی اضلاع میں 13 فٹ تک بلند طوفان کے بڑھنے کا انتباہ جاری کیا.میڈیا رپورٹس کے مطابق خلا سے نظر آنے والے زبردست سائیکلون نظام نے بھارت کی کورونا وائرس کے خلاف رد عمل کو پسپا کردیا ہے جس سے ہر روز کم از کم 4 ہزار افراد ہلاک ہورہے ہیں اور ہسپتال پہلے سے بھرے ہوے ہیں حکام نے ممبئی کے ایئرپورٹ کو بند کردیا اور لوگوں کو گھر کے اندر ہی رہنے کی تاکید کی جبکہ حکام نے 580 کورونا مریضوں کو تین فیلڈ ہسپتالوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا.وزیراعلیٰ کے دفتر نے بتایا کہ طوفان سے ریاست مہاراشٹر کی ریاست میں 6 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ بحری بیڑے کے دو جہاز ممبئی کے ساحل سے 273 افراد کو نکالنے اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے تعینات کردیے گئے ہیں. پڑوسی ریاست گجرات میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد کو نکال لیا گیا جبکہ ساحل سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہسپتالوں میں موجود کووڈ 19 کے تمام مریضوں کو بھی منتقل کیا گیا ہے وہاں کے حکام اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ 12 ساحلی اضلاع کے قریب 400 مخصوص کووڈ ہسپتالوں اور 41 آکسیجن پلانٹس کی بجلی نہیں کاٹی جائے گی.وزیر اعلی وجے روپانی نے صحافیوں کو بتایا کہ ساحلی شہروں میں ایک ہزار سے زیادہ کووڈ ہسپتالوں کو جنریٹرز اور بجلی کے بیک اپ فراہم کیے گئے ہیں جن میں 744 صحت ٹیمیں ساتھ کام کر رہی ہیں. انہوں نے کہا کہ گجرات میں روزانہ ایک ہزار ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے جبکہ ایک ہزار 700 ٹن کا اضافی ذخیرہ محفوظ کرلیا گیا ہے اور ہنگامی صورت حال میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں