ایڈز سے بچائو کا عالمی دن،احتیاط علاج سے بہتر ہے

اسلام آباد(سی این پی )دنیا بھر میں آج ایڈز سے بچائو کا عالمی دن منایا جا رہاہے،ایڈز سے بچائو کاآگاہی اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرکے ممکن ہے،ایک محتاط اندازے کے مطابق دُنیا بَھر میں تقریباً تین کروڑ چالیس لاکھ افراد اس مرض کا شکار ہیں۔ پاکستان میں نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے اعدادوشمار کے مطابق ایک لاکھ پینسٹھ ہزار افراد ایڈز میں مبتلا ہیں، جن میں سے صرف چھتیس ہزار کے لگ بھگ مریض متعلقہ سینٹرز میں رجسٹر ہیں اور ان میں سے تقریباً اکیس ہزار کا علاج کیا جا رہا ہے۔ایڈزلاحق ہونے کے کئی عوامل ہیں۔جن میں غیر محفوظ جنسی تعلقات، غیر تشخیص شدہ خون کی منتقلی،استعمال شدہ سرنج کادوبارہ استعمال،دانت نکلوانے یا سرجری کے دوران غیرشفاف آلاتِ جرّاحی کا استعمال، جِلدپرٹیٹوزبنوانا یا ناک، کان چھدوانےکے دوران ایسی سوئی یا اوزار کا استعمال، جو جراثیم سے پاک نہ ہو،مرض کی ابتدائی علامات میں بخار، سردی لگنا، زائد پسینہ، بہت زیادہ نیند آنا، دستوں کی مستقل شکایت، مختصر عرصے میں وزن میں کمی،دائمی کھانسی، سانس پھولنا، مستقل تھکاوٹ، نمونیا، آنکھوں میں دھندلاہٹ، جوڑوں، پٹّھوں میں درد، گلے میں سوجن اور نزلہ زکام وغیرہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ جِلد پر زخم ہونابھی ایڈز کی علامت ہوسکتی ہے۔ایڈزکا شکار مریض ابتدا ًبظاہر صحت مند نظر آتا ہے ،لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ علامات کی شدّت اور مدّت بڑھتی چلی جاتی ہے۔اگر تمام تر علاج کےبعد بھی کوئی افاقہ نہ ہو،توفوراً ماہرمعالج سے رجوع کیا جائے۔ ایڈز کی تشخیص ایچ آئی وی ٹیسٹ کے ذریعے کی جاتی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دُنیا بَھر میں ہر چار میں سے ایک فرد جو ایڈز میں مبتلا ہے، وہ اپنی بیماری سے لاعلم ہے۔ یعنی اس وقت ایسے لگ بھگ نوّے لاکھ چالیس ہزارافرادہی اس موذی مرض کے پھیلاؤ کا بڑا سبب ہیں ۔تاہم،ایسی کئی احتیاطی تدابیر ہیں، جنہیں اختیار کر کے ایڈز کے مرض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔اگر کسی خاندان، محلّے یا گاؤں کے فرد میں ایچ آئی وی/ایڈز تشخیص ہوجائے، تو مریض سے وابستہ تمام افراد لازماً اپنا بھی ٹیسٹ کروائیں۔خون کا عطیہ لینے سے قبل ایچ آئی وی اسکریننگ کروائی جائے،جنسی بے راہ روی سے اجتناب برتا جائے،غیر ضروری ڈرپس اور انجیکشنز لگوانے سے گریز کیا جائے۔ہر بار ضرورت کے وقت نئی سرنج ،شیو بنوانے کے لیےنئے بلیڈ ،کان چھدوانے کے لیے صاف سوئی کا استعمال لازم ہے۔ اگر گھر میں کوئی ایڈز کا مریض ہو، تو اس کے زیرِ استعمال نیل کٹر الگ رکھیں۔منشیات کے عادی افراد میں ایڈز سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ پایا جاتا ہے۔ جنسی بے راہ روی کے گھناؤ نے کاروبار کی روک تھام سے بھی ایڈز کے مرض پر قابو پایا جاکستا ہے.

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں