پشاور(سی این پی)خیبر پختونخوا میں پولیوکی طرز پر کورونا کے نمونے سیوریج سے لینے کا فیصلہ کرلیا گیا، نمونوں کے تجزیئے اور وائرس سامنے آنے پرمزید علاقوں کو سیل کیا جائیگا۔محکمہ صحت نے بین الاقوامی ماہرین سے رابطے شروع کر دیئے۔ ماہرین کے مطابق کورونا ٹیسٹ منفی ہونے کے باوجود دو ہفتوں تک انسانی فضلے میں موجود رہتا ہے، نمونوں کے تجزیئے پر متعلقہ علاقوں کو مخصوص لاک ڈائون کے تحت سیل کیا جائیگا۔ وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا پلازمہ اور دیگر علاج پر کام جاری ہے، اس حوالے سے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔خیبر پختونخوا میں ڈھائی سو سے زائد علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون نافذ ہے جبکہ پشاور میں چالیس سے زائد علاقوں کو سیل کیا گیا ہے۔ سیوریج میں وائرل لوڈ کو ٹیسٹ کے ذریعے دیکھا جائے گا جس کی مدد سے معلوم کیا جاسکے گا کہ کون سے علاقوں میں کتنا وائرس منتقل ہوا ہے۔
بھارت سے تعلقات کیلئے کسی کو ذمہ داری نہیں سونپی گئی، ترجمان دفتر خارجہ
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام، نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی کی تنظیم نو کی منظوری دیدی
نواز شریف کی پارٹی کو عوامی سطح پر دوبارہ متحرک کرنے کی ہدایت
نادرا کی جانب سے بغیر سکیورٹی کلیئرنس 3 کروڑ اسمارٹ کارڈز کی خریداری کا انکشاف
پنجاب حکومت کا سموگ کے خاتمے کیلئے ماحولیاتی تحفظ اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی
محکمہ وائلڈ لائف نے سمگل شدہ جنگلی پرندوں کی بڑی کھیپ پکڑ لی
عدالت نے فواد چودھری کو مزید 7 روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
پہلی ایئر ایمبولینس سروس کے لیے تربیتی سیشن کا آغاز
مریم نواز نے یونیفارم پہن کر پولیس کے وقار میں اضافہ کیا، عظمی بخاری