پاکستان تحریک انصاف کا ملک دشمن ایجنڈا

پاکستان تحریک انصاف جس پر 9 مئی کے واقعات کی وجہ سے ملک دشمن جماعت ہونے کی چھاپ لگ چکی ہے کو ایک بہترین موقع ملا تھا کہ وہ خود کو صاف شفاف ثابت کرتے ہوئے آگے کا سفر شروع کرتی مگر اس کے بانی اور کچھ سینئر رہنما اب بھی 9 مئی کی شرپسندی میں پھنسے ہوئے ہیں اور اس سے آگے کچھ سوچ ہی نہیں رہے ہیں، انتخابات میں دھاندلی کا کلچر کوئی اس بار متعارف نہیں ہوا، یہ ہمارے انتخابات کی بدنما تاریخ ہے کہ کوئی بھی انتخابات دھاندلی سے پاک نہیں رہے، بہت زیادہ تاریخ کے اوراق پلٹنے کی ضرورت نہیں ہے، 2018 ء میں جس طرح دھاندلی ہوئی تھی کچھ اسی طرح کا معاملہ اس بار بھی دیکھنے میں آیا، جب تک یہ ساری جماعتیں باہم بیٹھ کر اس مسئلے کو جڑ سے اکھانے کیلئے کوشش نہیں کرینگی یہ مسئلہ جوں کا توں رہے گا، پاکستان تحریک انصاف کو حالیہ انتخابات میں ایک اچھا مینڈیٹ ملا، ایک صوبے میں اس نے کلین سویپ کیا ، یہ بات کون مانے گا کہ جہاں پاکستان تحریک انصاف جیتی ہے وہاں الیکشن صاف و شفاف ہوئے ہیں اور جہاں یہ جماعت ہاری ہے وہاں دھاندلی ہوئی ہے، اب اس بحث سے باہر نکل کر آگے بڑھنے کا وقت ہے مگر تحریک انصاف ملک دشمن ایجنڈے پر چل رہی ہے اور اس کی جانب سے جو منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس سے بلاشبہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سب جانتے ہیں کہ اس وقت پاکستان کو جن چیلنجز کا سامنا ہے ان میں معاشی چیلنج سب سے سنگین ہے اور اگر اس کو حل نہ کیا گیا تو خدانخواستہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا جس کا نہ ہی تحریک انصاف کو فائدہ ہوگا اور نہ ہی کسی اور کو، مگر یہاں مسئلہ یہ ہے کہ تحریک انصاف کو اس وقت صرف اور صرف اپنے مفادات نظر آرہے ہیں، حکومت نہ ملنے پر یہ جماعت انگاروں پر لوٹ رہی ہے، اس کے بانی کی قید نے اسے ایک طرح سے حواس باختہ کر دیا ہے اور اس حالت میں کبھی اس جماعت کا بانی آئی ایم ایف کو خط لکھ کر قرض پروگرام میں روڑے اٹکانے کی کوشش کرتا ہے تو کبھی یورپی یونین کو خط لکھ کر جی پلس سٹیٹس ختم کرنے کی باتیں کرتا ہے ۔

ملک میں بیٹھے اس جماعت کے سینئر رہنما جن میں اکثر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے ہیں بلاسوچے سمجھے ایسے بیانات داغ رہے ہیں جس سے ماحول کشیدگی کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کسی بیرونی طاقت کے اشاروں پر 9 مئی سے بھی بڑا کوئی واقعہ کرنے کے درپے ہے جس سے ایسا انتشار پیدا ہو کہ نو منتخب حکومت کے پائوں اکھڑ جائیں اور ملک فسادات اور انتشار کی لپیٹ میں آجائے، یہ سب کچھ کرکے پاکستان تحریک انصاف صرف اور صرف اسٹیبلشمنٹ اور حکومت پر دبائو ڈالنا چاہتی ہے اور اس دبائو کا مقصد صرف اور صرف اپنے بانی کیلئے ریلیف حاصل کرنا ہے جو چوری اور فسادات کے کئی مقدمات میں جیل کی ہوا کھا رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے ملک میں بیٹھے رہنما ملک کی معاشی حالت کو خراب کرنے کے درپے ہیں جبکہ ان کے حواری جو ملک سے باہر بیٹھے ہیں انہوں نے اس سے بھی زیادہ خطرناک کھیل شروع کر دیا ہے، حال ہی میں ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف کی عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے اعلیٰ سطح وفد کے ساتھ ملاقات دکھا کر یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں پر سودے بازی کیلئے تیار ہو چکا ہے ، اس سے زیادہ ملک دشمنی اور کیا ہوسکتی ہے ، اس خبر کا دور دور تک حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور دفتر خارجہ نے بھی اسے مکمل طور پر جعلی قرار دیدیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف اور اس کے حواریوں کو چاہئے کہ وہ نہ ہی اپنی تباہی کا سامان پیدا کریں اور نہ ہی ملک کی معاشی اور سکیورٹی صورتحال کو دائو پر لگائیں اس سے ان کے ہاتھ بہرحال کچھ بھی نہیں آنے والا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں