ایران کا’’آپریشن سچا وعدہ‘ ‘

دھائیوں سے اسرائیل نہ صرف نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھارہا ہے بلکہ خطہ کے علاقائی امن اور سلامتی کے لئے مستقل خطرہ بنا ہواہے۔وقفے وقفے سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لئے انہیں بھیڑبکریوں کی قتل کرنے سے گریز نہیں کررہا۔ ابھی گزشہ چھ ماہ سے تو سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں کو قتل کا سلسلہ چل رہاہے۔صرف ان چھ ماہ میں شہید ہونے والوں میںفلسطین کے مرد، عورتیں بچے اور بزرگ سب ہی شامل ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کا میڈیا یہ تو بتارہا ہے کہ شہدائ کی تعداد ہر آنے والے دن سے بڑھتی ہی جارہی ہے۔لیکن کسی بھی ملک کی طرف سے کچھ کرنے کی کوئی اطلاع نہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 33ہزار فلسطینی مرد، عورتین بوڈھے اور بچے شہید ہوچکے ہیں اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے 489طبی عملائ کے افراد کو بھی شہید کردیاہے۔ ہر روز میڈیا تازہ ترین تعداد بتارہاہے اور پوری امت مسلمہ ایک تماشبین کی طرح دیکھ رہی ہے گاہے بگاہے مختلف ممالک میں احتیاجی مظاہرے بھی ہوئے اور جمعہ کے خطباب میں اسرائیل کی اس دہشت گردی کی پرزور مزمت کی گئی تاہم کسی بھی ملک چاہے وہ مالی اور عسکری لحاظ سے جتنے بھی مستحکم ہیں نے جوابی کاروائی کا سوچا تک نہیں۔ پورارمضان یہ لوگ زندگی اور موت سے بھی لڑتے رہے اور خالی پیٹ روزہ رکھ کر بے سروسامانی کی حالت میں عید تک مناچکے ہیں۔ عید کے دن بھی اسرائیلی جارہیت جاری رہی اور شہادتوں کا سلسلہ جاری رہا۔

امریکہ اس بات کا اعلان برملا کرچکا ہے کہ امریکہ اسرائیل کی اس جارہیت کی ہمایت نہیں کرتا کیونکہ اس سے دنیا بھر میں نفرتیں پھیل رہی ہیں جو کہ امریکہ سمیت ساری دنیا کے لئے تشویش کا باعث ہے ۔ امریکہ کے موجودہ صدر جیوبائڈن نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملہ میں اسرائیل کی حمایت نہیں کرے گا۔ تاہم امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈٹرمپ جو کہ اگلے الیکشن کے لئے بھرپور تیا ر ہے بلکہ اپنے آپ کو آئندہ صدر بھی مان رہاہے اس نے کہا ہے کہ اگر وہ امریکہ کے صدر ہوتے تو اسرائیل کی کھل کر حمایت کرتے ۔تاہم امریکہ کی موجودہ حکومت اس معاملہ کے پائیدار حل کے لئے کوشاں ہے تاکہ دنیا ایک نئی جنگ سے بچ سکے۔ اس موقع کر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتینیوگوترائس نے ایران اسرائیل کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ فریقین فوری طور پر جنگ بندی کریں کیونکہ یہ جنگ مشرق وسطیٰ میں بڑے تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔

 گزشتہ ہفتے اسرائیل نے شام میں ایران کے سفارتخانہ پر حملہ کیاتو ایران نے اسے اپنی ریڈلائین گردانتے ہوئے اسرائیل کے دفائی تنصیبات پر300ڈرائون حملے کئے اور خیبر میزائل نے گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا۔دوسری طرح بزدل اسرائیل نے ملٹی ائیر ڈیفنس سسٹم لانچ کردیا ہے اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے ایرانی حملوں سے محفوظ رہنے کے لئے آئرن ڈوم بھی لانچ کردیا ہے۔اسرائیل کی حمایت میں امریکہ اور اردن نے ایران کی طرف سے داغے گئے کئے میزائل اور ڈرائون بھی مارگرائے۔  ایران کی حکومت اور چیف آف دی آرمی سٹاف نے کہا کہ وہ مزید حملے نہیں کررہے اور اب اس معاملہ کو مکمل اور ختم سمجھا جائے۔ لیکن ایسا کرنا اب ناگزیر ہوچکاتھااور ’’آپریشن ٹروپرومس‘‘ یا’’آپریشن سچا وعدہ‘‘ ضروری بھی تھا اور وقت کی ضرورت بھی۔ ایران کے صدر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جارہیت کے جواب میں یہ آپریشن جائز تھایہ دفائی حقوق کے دائرے میں آتاہے ابراھیم رئیسی نے کہا پاسداران انقلاب نے ایران کی تاریخ میں ایک نئے باب رقم کیا ہے سیہونی دشمن کو یہ سبق دینا ضروری تھا۔ہم سب جانتے ہیں کہ اسرائیل خود کو کسی بین الاقوامی اصول ، اخلاق اور انسانی قانون کا پابند نہیں سمجھتا۔

اب وقت آگیا اقوام متحدہ، امریکہ اور بلخصوص اسلامی دنیا کو نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کی مددکرنی چاہئے۔ اسرائیل اس انتہاپسندی کو ختم کرتے ہوئے نہ صرف خود بھی امن قائم کرے اور خطے کے ملکوں کو بھی امن کے ساتھ رہنے دے ۔فلسطین کے مسلمانوں کوان کے اپنے علاقہ میں پورے وقار کے ساتھ امن و امان کے ساتھ زندگی گزارنے دے۔ کیونکہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کی جارہیت کا اسی کی زبان میں جواب دیا جائے ۔ یاد رہے پاکستان ابھی اس معاملہ سے دور ہے تو عوام سے درخواست ہے کہ وہ اپنے جزبات کو قابومیں رکھتے ہوئے اپنا حتجاج ریکارڈکروائیں۔ جب وقت آئے گا پاکستان کا بچہ بچہ اس جنگ میں مظلوم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ اپنے تن من دھن کی بازی لگانے میں دریغ نہیں کریں گے۔ پاکستان کے عوام نے کبھی بھی ظلم کا ساتھ نہیں دیا اور آئندہ بھی کسی بھی ملک کی کسی بھی دوسرے ملک پر جارہیت کی کبھی بھی حمایت نہیں کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں