لیلتہ القدر

 صائبہ رانی ولد حبیب بٹ

بابرکت رات “لیلتہ القدر” سے مراد شب قدر ہے، شب قدر رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ہی کوئی ایک رات ہوتی ہے، اس میں قرآن کا نزول ہوا، اس میں فرشتوں اور روح الامین کا نزول ہوتا ہے، تیسرا اس رات میں سارا سال ہونے والے واقعات کا فیصلہ کیا جاتا ہے، اس رات کی عبادت ہزار مہینے کی عبادت سے بہتر ہے، اسی رات آپ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قرآن کا نزول شروع ہو۔ ⁦♡

تفسیر: سورت الدخان ، آیت نمبر (2)
لیلتہ القدر ہزار راتوں سے افضل ہے۔
________________

رمضان کا مہینہ آخری ایام میں داخل ہو چکا ہے۔ رمضان کا ہر ہر لمحہ رحمت ، برکت اور آگ سے نجات کا لمحہ ہے۔ رمضان کے آخری ایام میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت زیادہ عبادات کرتے اور اپنے اصحاب رضی اللہ عنہم اور اپنی ازواجات رضی اللہ عنہا کو بھی عبادات کی تلقین کرتے۔ خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ساری ساری رات جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی کمر بستہ ہونے کا کہتے۔

رمضان کے ان آخری ایام کی بڑی فضیلت ہے۔ ان ایام میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لیلتہ القدر کی تلاش کے لیئے دس دن کا اعتکاف فرماتے۔

رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے آخری دس راتوں میں لیلتہ القدر تلاش کرنے کا کہا اور فرمایا یہ رات ہزار راتوں سے افضل ہے۔

لیلتہ القدر کو عموما طاق راتوں میں تلاش کرنے کا بیان ہوا ہے ان طاق راتوں میں 21، 23، 25، 27، اور 29 ویں رات قابل ذکر ہے۔

ہمیں چاہیئے کہ ہم ان دس راتوں میں خوب اللہ کی عبادت کریں اور اللہ سے اپنے سابقہ صغیرہ و کبیرہ گناہوں کی معافی طلب کریں۔

عبادت کر کر کے اپنے جسم کو تھکا دیں کیوں کہ یہ گنتی کے چند دن ہیں جو ہمیں تھکا تو دیں گے لیکن ہمارے نامہ اعمال میں پہاڑ کی چوٹیوں کی مانند اضافہ کر دیں گے۔

اللہ ہمیں رمضان کا سہی معنون میں احترام کرنے اور لیلتہ القدر تکاش کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

طاق راتوں میں کرنے کے کام

1= رات کا آغاز مغرب سے شروع ہو جاتا لہذا اسی وقت سے عبادت میں مشغول ہو جائیں
2= فجر اور عشاء لازم باجماعت ادا کریں تاکہ پوری رات قیام کا اجر مل سکے
3= کچھ قیام الیل باجماعت لازم ادا کریں تاکہ امام کے ساتھ قیام پر پوری رات قیام کا اجر پا سکیں
نوٹ= قیام اللیل گیارہ رکعت ہی ثابت ہیں ان میں اضافہ کرنے کی بجائے قیام طویل کریں
4= کچھ رکعت لازم گھر یا مسجد میں اکیلے ادا کریں جس میں مسنون طریقہ کے مطابق جتنا لمبا قیام اتنا ہی لمبا رکوع اور اتنا ہی لمبا سجدہ کریں(اگر قرآن یاد نہیں تو سورہ اخلاص ہی بار بار دہرا کر قیام طویل کریں یہ عمل حدیث سے ثابت شدہ ہے)
5= قرآن کریم کی تلاوت کے لیے وقت لازم رکھیں
6= سبحان اللہ الحمدللہ اللہ اکبر لا الہ الا اللہ لاحول ولاقوتہ الا باللہ کی تسبیحات کریں
7= الھم انک عفوا تحب العفو فاعف عنی کی تسبیح لازم کریں
8= کچھ نہ کچھ صدقہ لازم کریں اگر کوئی اس وقت نہیں ملتا تو اس نیت سے پیسے نکال کر الگ رکھ دیں
9= رات کے آخری پہر کو دعا کے لیے لازم مخصوص کریں کیونکہ وہ قبولیت کا وقت ہے
10= رات آخری پہر اکیلے تنہائی میں گڑگڑا کر توبہ استغفار کریں کیونکہ سحری کے وقت توبہ استغفار کا قرآن وحدیث میں حکم ہے
11= سوشل میڈیا نجی مجالس بحث مباحثہ اور وقت کے ضیاع سے کلی اجتناب کریں کہ ایک ایک سیکنڈ کی عبادت کئی کئی گھنٹوں کی عبادت سے افضل ہے
12= خود بھی رات بھر جاگ کر عبادت میں مشغول رہنے کی کوشش کریں اور گھر کے تمام افراد کو بھی لازم ترغیب دیں کہ یہی مسنون عمل ہے
‏27 رمضان نزول قرآن اور پاکستان کی آزادی کا دن
پاکستان کو 27 رمضان کے بابرکت دن آزادی نصیب ہوئی
یوں ہی تو نہیں لگا گیا تھا یہ نعرہ
پاکستان کا مطلب کیا ؟
لاالہ الااللہ
اب قانون محمدﷺ نافظ کرنا اس ملک میں باقی ہے
تب ہی پاکستان دنیا میں ایک نئی طاقت بن کر ابھرے گا

اللہ ہم سب کو لیلتہ القدر کی عبادت اور اجر نصیب فرمائیں

اپنا تبصرہ بھیجیں