کابل(سی این پی)افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد کا کہنا ہے کہ کوشش ہے افغانستان میں مستحکم حکومت اور نظام آئے تاکہ ٹی ٹی پی، القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروپ نہ پنپ سکیں۔طالبان کی جانب سے کابینہ کے اعلان کے بعد افغانستان میں پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ افغان کابینہ کے ارکان نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں مستحکم حکومت اور نظام آئے تاکہ کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروپ یہاں دوبارہ نہ پنپ سکیں۔منصور احمد نے مزید کہا کہ افغانستان کا سب سے بڑا چیلنج معیشت اور بینکوں کی بحالی ہے، اشیائے ضروریہ کی قلت پوری کرنے کے لیے پاکستان کے 3 جہاز کابل، قندھار اور خوست پہنچ چکے ہیں۔پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ قطر اور ترکی کابل ائیرپورٹ بحال کر رہے ہیں، آنے والے دنوں میں پاکستان سے افغانستان کے لیے کمرشل فلائٹس شروع کرنے کی کوشش ہے، پاکستان پہلا ملک ہے جس کی افغانستان کے ساتھ باقاعدہ فلائٹس ہوتی ہیں اور ہوں گی۔
بھارت سے تعلقات کیلئے کسی کو ذمہ داری نہیں سونپی گئی، ترجمان دفتر خارجہ
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام، نیشنل ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی کی تنظیم نو کی منظوری دیدی
نواز شریف کی پارٹی کو عوامی سطح پر دوبارہ متحرک کرنے کی ہدایت
نادرا کی جانب سے بغیر سکیورٹی کلیئرنس 3 کروڑ اسمارٹ کارڈز کی خریداری کا انکشاف
پنجاب حکومت کا سموگ کے خاتمے کیلئے ماحولیاتی تحفظ اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی
محکمہ وائلڈ لائف نے سمگل شدہ جنگلی پرندوں کی بڑی کھیپ پکڑ لی
عدالت نے فواد چودھری کو مزید 7 روز تک گرفتار کرنے سے روک دیا
پہلی ایئر ایمبولینس سروس کے لیے تربیتی سیشن کا آغاز
مریم نواز نے یونیفارم پہن کر پولیس کے وقار میں اضافہ کیا، عظمی بخاری